حسین حقانی کیخلاف سپریم کورٹ نے میمو گیٹ سکینڈل نمٹا دیا

حسین حقانی کیخلاف سپریم کورٹ نے میمو گیٹ سکینڈل نمٹا دیا
کیپشن: تصویر ٹوئٹر

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے 8 سال بعد حسین حقانی کے خلاف میمو گیٹ سکینڈل کیس نمٹا دیا۔

تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے میمو گیٹ سکینڈل کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ درخواست گزار کہاں ہیں؟8 سال سے یہ کیس التوا کا شکار ہے، اگر درخواست گزار نہیں آتے تو ہم کیوں اپنا وقت ضائع کریں۔جسٹس کھوسہ نے ریمارکس دیے کہ کیس پڑھ کر بہت حیرت ہوئی، مملکت خداداد پاکستان اتنی کمزور نہیں کہ ایک میمو سے لڑ کھڑا جائے۔


سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ حسین حقانی کی گرفتاری یا حوالگی ریاست کا معاملہ ہے، سپریم کورٹ کا کیس سے فی الحال کوئی تعلق نہیں رہا۔ عدالت نے سماعت کے بعد میمو گیٹ سکینڈل کیس نمٹادیا۔


خیال رہے کہ 2011 میں امریکہ نے ایبٹ آباد میں ایک گھر پر حملہ کرکے القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کو قتل کردیا تھا، جس کے بعد اس وقت امریکہ میں مقرر پاکستان کے سفیر حسین حقانی کی جانب سے امریکی تاجر منصور اعجاز کی وساطت سے امریکی حکام کو مبینہ طور پر ایک خط بھیجا گیا تھا۔


خط میں امریکی حکومت سے کہا گیا کہ آپریشن کے بعد پاکستان میں فوجی بغاوت کا خطرہ ہے اس لئے امریکہ پاکستان میں برسراقتدار جمہوری حکومت کی مدد کرے۔ میمو کے مندرجات سامنے آنے کے بعد نواز شریف سمیت کئی افراد نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ 2012 کے بعد سے یہ کیس زیر التوا تھا اور اس عرصے میں حسین حقانی بھی امریکہ فرار ہوچکے ہیں جنہیں واپس لانے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔