لودھراں : این اے 154 لودھراں میں ضمنی انتخاب میں کامیابی حاصل کرنے والے نو منتخب ایم این اے اقبال شاہ نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی کا الیکشن لڑنے کا کبھی نہیں سوچا تھا، اگر ہار جاتے تو خوش دلی سے تسلیم کرتے، لودھراں ہمیشہ سے مسلم لیگ کا گڑھ رہا ہے، کچھ عرصہ کیلئے ایک طلسماتی شخصیت نے طلسم چلانے کی کوشش کی تھی مگر طلسم چلا نہیں۔
نو منتخب ایم این اے نے کہا کہ وہ بنیادی طور پر مسلم لیگی ہیں، خدمت کی سیاست کرتے ہیں، کبھی نہیں سوچا تھا کہ قومی اسمبلی کاالیکشن لڑیں گے، الیکشن مہم دوستوں نے چلائی، ان کا کوئی خرچہ نہیں ہوا۔نومنتخب ایم این اے کا کہنا تھا کہ وہ علاقے کے سماجی شخصیت کے طور پر بھی جانے جاتے ہیں، لوگوں کے دکھ درد میں شریک ہوتے ہیں، مسائل پر گہری نظر رکھتے ہیں اور انہیں حل کرانے میں آگے آگے رہتے ہیں۔اقبال شاہ سادہ طبیعت کے مالک ہیں، سادہ کھانا کھاتے ہیں، لوگوں کو دم درود بھی کرتے ہیں لیکن پیشہ ور پیر نہیں۔این اے 154 کی نشست جہانگیر ترین نے 2015 کے ضمنی انتخاب میں 38 ہزار ووٹوں سے جیتی تھی، اسی نشست پر اقبال شاہ نے حالیہ ضمنی انتخاب میں جہانگیر ترین کے بیٹے کو 26 ہزار سے زائد ووٹوں سے ہرایا ہے۔