خود روزگار اسکیم کے تحت شہریوں کو آسان شرائط پر قرضے فراہم کئے جائیں گے ، نائب وزیر محنت

خود روزگار اسکیم کے تحت شہریوں کو آسان شرائط پر قرضے فراہم کئے جائیں گے ، نائب وزیر محنت

ریاض:سعودی عرب میں ہر آئے دن غیر ملکی شہریوں کے لیے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہاہے ۔ سعودی حکومت کی طرف سے شروع کیے جانے والے پروگرام "سعودائزیشن" کو تقریباََ ہر شعبے میں نافذ کرنے کے لیے تگ و دو جاری ہے ۔ اعلان کے بعد تقریباََ 12 شعبوں میں سعودائزیشن کامیاب بنانے کے لیے سعودی حکومت نے مقامی نوجوانوں کو آسان شرائط پر قرضوں کے اجراء کا فیصلہ کیاہے ۔سعودی  وزارت محنت و سماجی بہبود آبادی کے نائب وزیر محنت احمد الحمیدان نے بتایا کہ سعودیوں کو خود روزگار منصوبے کے تحت اس قابل بنایا جائے گاکہ وہ مقامی مارکیٹ میں اپنا مقام بنا سکیں۔

سعودی نوجوانوں کو باقاعدہ تربیت فراہم کی جائے گی اور انہیں 10 لاکھ ریال تک آسان شرائط پر قرض فراہم کئے جائیں گے تاکہ وہ اپنا کاروبار بہتر طور پر کر سکیں۔ الحمیدان نے مزید کہا کہ قبل ازیں وزارت محنت نے 12 شعبوں کا اعلان کیا تھا جنہیں سعودائزیشن کے تحت غیر ملکیوں کے لئے ممنوع قراردے دیا گیا ہے۔ مذکورہ شعبوں میں چشموں کی دکانیں ، سینٹری ، مٹھائی فروش اور دیگر شعبے شامل ہیں جن میں تمام کام کرنے والے سعودی ہونگے۔ ان شعبوں میں کام کرنے کےلئے سعودی نوجوانوں کو فنی تربیت فراہم کرکے انہیں اس قابل بنایا جائے گا کہ وہ اپنا کاروبار خود کر سکیں۔ نائب وزیر نے مزید کہا کہ وزارت محنت تمام امور کا باریک بینی سے جائزہ لیکر اقدامات کر رہی ہے ہمارا مقصد جہاں سعودیوں کو بہتر روزگار فراہم کرنا اور سعودائزیشن کو کامیاب بنانے کے علاوہ مقامی مارکیٹ میں انہیں بہتر مقام فراہم کرنا ہے تاکہ مستقبل کے اہداف بہتر طور پر حاصل کئے جاسکیں۔

ہمارا ہدف ہے کہ خود روزگار اسکیم کے تحت زیادہ سے زیادہ سعودی نوجوانوں کو کاروبار کروانا ہے۔ ایک سوال پر نائب وزیر محنت نے کہا کہ وزارت محنت کی جانب سے تمام حالات کا جائزہ لیکر منصوبے مرتب کئے ہیں حال ہی میں مقامی مارکیٹ کے حوالے سے جو قانونی تبدیلیاں کی گئی ہیں ان سے یہ تو ممکن ہے کہ چند شعبے مارکیٹ سے نکل جائیں تاہم ان کا کوئی خاص اثر ہم پر مرتب نہیں ہو گا نہ ہی ہمیں اس کی فکر ہے کیونکہ اگر چند شعبے یا ادارے مارکیٹ سے خارج ہوتے ہیں تو انکی جگہ لینے والے اور آجاتے ہیںجو اس خلا کو پورا کردیتے ہیں جو انکے جانے سے پیدا ہوتی ہے۔ الحمیدان نے مزید کہا کہ سعودی عرب کی اقتصادی حالت مستحکم ہے جبکہ مارکیٹیں بھی بارونق ہیں۔ ہم اپنے نوجوانوں کو اس بات کی ترغیب دیتے ہیں کہ وہ مقامی مارکیٹ میں اپنا مقام بنائیں اور خلا کو پیدا نہ ہونے دیں۔ وقت کے ساتھ ساتھ سعودی نوجوان مارکیٹ کے مزاج کو سمجھ جائیں گے جس کے بعد تمام امور بہتر طو ر پر حل ہو جائیں گے۔

نائب وزیر محنت نے سعودی افرادی قوت کے سوال پر کہا کہ مارکیٹ میں سعودی نوجوانوں کو بھیجنے سے قبل ہم سب سے زیادہ اہمیت اس امر کودیتے ہیں کہ انہیں مارکیٹ کے بارے میں فنی تربیت فراہم کریں تاکہ وہ کسی طرح بھی مطلوبہ معیار سے کم نہ ہوں۔ سعودائزیشن کے عمل کو بہتر بنانے کےلئے مزید اقدامات جاری ہیں۔