لاہور: اردو ادب میں کے عظیم شاعر مرزا غالب کی 148ویں برسی 15فروری کو منائی جائے گی۔ غالب کا پورا نام مرزا اسد اللہ بیگ خان تھا۔ وہ 27دسمبر 1797ءکو آگرہ میں پیدا ہوئے اور 15فروری 1869ءکو ان کا انتقال ہوا۔
غالب اردو اور فارسی کے شاعر تھے۔ انہوں نے اپنی شاعری میں غالب اور اسد کے تخلص کو استعمال کیا۔ ان کی غزلیں اور نظمیں مختلف گلوکاروں نے گا کر امر کر دیں۔ ان کی زبان اردو تھی لیکن انہوں نے فارسی میں بھی شاعری کی لیکن ان کی اردو شاعری نے بیحد مقبولیت حاصل کی۔ غالب نے غزل کو نیا اسلوب دیا۔
ان کی شاعری کا انگلش اور جاپانی زبان کے علاوہ بھی کئی زبانوں میں ترجمہ ہو چکا ہے۔ غالب کے خطوط کو بھی اردو ادب میں اہم مقام حاصل ہے۔ ان کی حس مزاح بھی بہت خوب تھی اور ان کے خطوط میں اس کی جھلک دیکھی جا سکتی ہے۔ ان کی زندگی پر پاکستان اور بھارت میں فلمیں اور ڈرامے بھی بن چکے ہیں۔بھارت میں غالب کی زندگی پر فلم ”مرزا غالب“ 1954ءمیں بنائی گئی۔ بھوشن نے غالب کا کردار ادا کیا جبکہ فلم کی ہیروئن ثریا تھیں۔ پاکستان میں پروڈیوسر، ہدایتکار ایم ایم بلو مہرا نے ”مرزا غالب“فلم بنائی۔ فلم کی موسیقی تصدق حسین نے ترتیب دی تھی اور سدھیر نے غالب جبکہ میڈیم نورجہان نے فلم میں ہیروئن کا کردار نبھایا۔ یہ فلم 24 نومبر1961ءکو ریلیز ہوئی اور اس کے گانوں نے عوام میں بے حد مقبولیت حاصل کی۔ گلزار نے 1988ءمیں مرزا غالب پر ٹیلی ویڑن سیریل تیار کی جو دور درشن پرنشر ہوئی۔ ڈرامہ سیریل میں معروف اداکار نصیرالدین شاہ نے غالب کا کردار نبھایا۔ پاکستان میں 1969ئ میں غالب کی زندگی پر دستاویزی فلم بھی بنائی گئی جبکہ پاکستان میں غالب پر ڈرامہ بھی بنایا گیا جس میں قوی خان نے غالب کا کردار ادا کیا۔