متحدہ عرب امارات: دبئی کو دنیا کا پہلا ڈیجیٹل اور ہائیٹیک شہر بنانے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں ۔اس کے لیے 3ڈی پرنٹر سے لے ڈیجیٹل عمارتیں ،اور گاڑیاں زندگی کا حصہ بنتی جارہی ہیں ۔
پیٹرول کی جگہ پر الیکٹرونک گاڑیاں دبئی کے رہائشیوں کی زندگی کا حصہ بن رہی ہیں۔اور اگر آپ کو ٹریفک جام میں پھنسنے کا اندیشہ ہے اور آپ کو فوری طور پر کسی دوسرے مقام پر پہنچنا بھی ہے تو ہیلی کاپٹر کے بجائے ہیومن ڈرون کا سہارا لے سکتے ہیں اور وہ بھی دبئی میں۔
اس سال پہلی جولائی سے آپ تنہا پرواز کے لئے ہیومن ڈرون طلب کرسکتے ہیں ،جو کہ متعارف کرایا جارہا ہے دبئی کی روڈ اینڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی جانب سے ۔ ہیومن ڈرون کی آزمائش دبئی کی فضاوں میں کی جاچکی ہے ۔
ڈرون ایک چینی کمپنی نے تیار کیا ہے جو آدھے گھنٹے تک پرواز کرسکتا ہے ۔ ہیومن ڈرون کی رفتار ایک سو ساٹھ کلو میٹر فی گھنٹہ ہوگی مگر دبئی میں ہیومن ڈرون ایک سو کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے آڑیا جائے گا۔
ماہرین کا کہناہے کہ جولائی سے باقاعدہ طورپر اس کو مسافر لے جانے کے لیئے استعمال کیا جائے گا۔مگر اس سے پہلے متعدد آزمائشی پروازیں کی جائیں گی ۔