سری نگر: حریت کانفرنس ع کے چیرمین میرواعظ ڈاکٹر عمرفاروق نے امریکہ میں قائم ہاورڈیونیورسٹی کے کینڈی سکول برائے بزنس وحکومت میں منعقد ہوئی دوروزہ کانفرنس سے 12 فروری2017 کو ریکارڈ کی گئی ویڈیو تقریر کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کی اہمیت کو اس کے تاریخی تناظر میں پیش کیا۔ چونکہ حکومت ہند کی جانب سے سفری دستاویزات فراہم نہ کئے جانے کی وجہ سے میرواعظ مذکورہ کانفرنس میں ذاتی طور شرکت نہ کر سکے نے اپنے ویڈیو خطاب میں مسئلہ کشمیر کے تاریخی پس منظرسے شرکائے کانفرنس کو آگاہ کرتے ہوئے کہاکہ کشمیری عوام موجودہ دور میں جس درد اور کرب کی صورتحال سے گذرہے ہیں وہ صرف اس وجہ سے ہے کہ یہاں کی عوام پر ایک ایسی جابر حکومت مسلط ہے جو یہاں کے عوام سے بین الاقوامی سطح پر کئے گئے وعدوں سے نہ صرف مکررہی ہے بلکہ ظلم و جبر کی بنیاد پر یہاں کے عوام کی آواز کو دبانے کیلئے ہر غیر جمہوری اور غیر انسانی ہتھکنڈا بروئے کار لارہی ہے ۔
میرواعظ نے کہا کہ یہ اسی صورتحال کا نتیجہ ہے کہ پوری جنوبی ایشاء پر جنگ کے بادل منڈلا رہے ہیں اور پورا خطہ غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہے جس کا خمیازہ خطے کے عوام کے ساتھ ساتھ ہندوستان اور پاکستان کے فوجی بھی بھگت رہے ہیں۔میرواعظ نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کا سب سے آسان اور جمہوری طریقہ یہی کہ ایک آزادانہ ریفرنڈم کے ذریعے یہاں کے عوام سے ان کی رائے پوچھی جائے یامسئلہ سے جڑے سبھی فریقین جموں کشمیر کے عوام اور بھارت وپاکستان کے مابین ایک بامعنی مذاکراتی عمل اس مسئلہ کے حل کامتبادل ہوسکتاہے۔