مظفر آباد: نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ کشمیر کی آزادی کے لیے 300 جنگیں بھی لڑنا پڑی تو لڑیں گے۔ چھتیس گڑھ سے آسام تک ہماری نظر ہے ۔کشمیر کےبغیر پاکستان نامکمل ہے۔
کشمیر قانون ساز اسمبلی سے خطاب کرتے نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ ہم نے کئی بار مسئلہ کشمیر سیمت تماک معاملات کو افہام و تفہیم سے حل کرنے کی کوشش کی۔مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پاکستانی لیڈر شپ کشمیری قیادت کے ہم قدم ہیں۔ہم کشمیر کے منصفانہ حل کے لیے اپنا کردار ادا کرتے رہی گے۔ خوف اور جبر کی فضا میں ترقی و خوشحآلی کیسے ممکن ہوسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کچھ ماہ قبل یاسین ملک کو سزائے موت سنائی گئی۔ایسی سزائیں صرف کتھ پتلی عدالتیں ہی سنا سکتی ہیں۔کٹھ پتلی عدالتی فیصلوں سے زمینی حقائق بدلے نہیں جاسکتے۔ کشمیریوں نے بھارتی اقدامات کو یکسر مسترد کردیا ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق جموں و کشمیر کا مسئلہ صرف اور صرف کشمیریوں کی استصواب رائے سے حل ہوگا۔ 3 دن قبل بھارتی سپریم کورٹ نے مسئلہ کشمیر پر غیر قانونی اور غیر آئینی فیصلہ دیا۔
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ میں پچھلی 7 دہائیوں سے حل طلب ہے۔ پہلا نگران وزیراعظم ہوں جسے آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں خطاب کی دعوت دی گئی۔ایوان میں مدعو کرنے پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔