سائفر کیس، جیل ٹرائل فوری روکنے کی استدعا مسترد

سائفر کیس، جیل ٹرائل فوری روکنے کی استدعا مسترد
سورس: file

اسلام آباد:  اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیر اعظم عمران خان کیخلاف سائفر کیس میں آئندہ سماعت تک جیل ٹرائل روکنے کی درخواست مسترد کر دی۔ 

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سائفر کیس میں جیل ٹرائل کے لیے قانونی کارروائی پوری نا ہونے کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔

بانیٔ پی ٹی آئی کے وکیل نے عدالت سے آئندہ سماعت تک ٹرائل روکنے کی استدعا کی ہے جس پر  جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ رپورٹ آ جائے پھر دیکھتے ہیں۔ بعد ازاں عدالت نے آئندہ سماعت تک ٹرائل روکنے کی استدعا مسترد کر دی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نےبانیٔ پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی درخواست پر ایف آئی اے اور سابق سیکریٹری داخلہ کو نوٹس جاری کردیا۔


سابق سیکریٹری داخلہ سائفر کیس میں کمپلیننٹ ہیں۔ بانیٔ پی ٹی آئی کی حکم امتناع کی درخواست پر بھی نوٹس جاری کیا گیا۔ عدالت نے حکم امتناعی کی درخواست پر 20 دسمبر کے لیے نوٹس جاری کردیا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت خصوصی عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی پر فرد جرم عائد کی۔ خصوصی عدالت کے جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے 2 صفحات پر مشتمل فرد جرم تین مختلف الزامات کے تحت سنائی ۔چارج شیٹ میں بتایا گیا کہ عمران خان نے بطور وزیراعظم اور شاہ محمود قریشی بطور وزیر خارجہ سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی کی ہے۔ ملزمان نے27 مارچ 2022 کو سیکرٹ ڈاکومنٹ کو عوامی ریلی میں لہرایا،  ملزمان نے جان بوجھ کر ذاتی مفادات کیلئے سائفر کو استعمال کیااور ملزمان کے غیر قانونی اقدام سے ملکی تشخص،سیکورٹی اور خارجہ معملات کو نقصان پہنچا ۔

اڈیالہ جیل میں  آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت خصوصی عدالت کے جج ابو الحسنات ذوالقرنین آج بھی سماعت کریں گے۔ ایف آئی اے کی درخواست اور استغاثہ کی شہادتیں قلمبند کی جائیں گی۔ سرکاری گواہان کی بیان ریکارڈ قلمبند کیے جائیں گے، مجموعی طور پر 28  گواہان کے ریکارڈ قلمبند کیے جائیں گے۔ 



مصنف کے بارے میں