اسلام آباد:وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا کہ موجودہ حکومت کے دورمیں ایل این جی خریدنے یا نہ خریدنے کا ایک بیانیہ بن گیا ہے، ریسرچ کی تو پتا چلا کہ سردیوں میں گیس کی قلت کا ایل این جی سے کوئی تعلق نہیں،اگر درآمدی گیس صارفین کو دینا شروع کردیں تو گیس کمپنیاں دیوالیہ ہو جائیں گی،اب گیس کے مسئلے پر قانون سازی کرنے جارہے ہیں۔
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا کہ ماضی میں گیس کے مسئلے کو صحیح طریقے سے بیان نہیں کیا گیا ، ہمارے ہاں ہر سال گیس کی نو فیصد کمی ہورہی ہے، لوکل گیس کا فلو 800 ایم ایم سی ایف ڈی رہ گیا ہے۔
انہوں نے کہا گیس کے مسئلے پر قانون سازی کرنے جارہے ہیں ،مقامی اور درآمدی گیس کی اوسط قیمت کے لئے قانون سازی کررہے ہیں ، حماد اظہر نے کہا کہ منفرد طرز کے ورچوئل ایل این جی ٹرمینلز لگانے جارہے ہیں ، یہ ٹرمینلز ہماری گیس پائپ لائنز کے ذریعے اپنے صارفین کو گیس فراہم کرسکیں گے۔
حماد اظہر نے کہا 1950 کے بعد سے گیس کا بہت بڑا زخیرہ دریافت نہیں ہوا، حکومت ٹائٹ گیس پالیسی لارہی ہے،بعض عالمی کمپنیاں ٹائٹ گیس میں سرمایہ کاری کرنا چاہتی ہیں۔
وفاقی وزیر توانا ئی کا مزید کہنا تھا کہ دور دراز علاقوں میں ہمیں سمارٹ گرڈذ پر جانا ہے، کہا جاتا ہے کہ حکومت کے ایل این جی نہ خریدنے سے گیس کی قلت پیدا ہوتی ہے،گیس کی قلت کا ایل این جی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔