لاہور : صوبے میں ٹیکس وصولی بڑھانے کے لیے پنجاب کابینہ نے اہم فیصلہ ګیا ہے ۔ کابینہ نے پنجاب میں رجسٹرڈ گاڑیوں کے دوسرے صوبوں میں ٹوکن ٹیکس جمع کروانے پر پابندی لگا دی ہے۔
نیو نیوز کے مطابق پنجاب میں رجسٹرڈ گاڑیاں اب صرف پنجاب میں ہی ٹوکن ٹیکس جمع کروا سکتی ہیں ۔ پنجاب میں رجسٹرڈ گاڑیوں کے دوسرے صوبوں میں ٹیکس جمع کروانے سے پنجاب میں ریونیو وصولی میں کروڑوں روپے کی کمی ہورہی تھی۔
پنجاب کابینہ نے تفصیلی غور کے بعد اب دوسرے صوبوں میں ٹوکن ٹیکس جمع کروانے پر پابندی لگا دی ہے ۔ پنجاب میں رجسٹرڈ گاڑی پاکستان میں جہاں مرضی چلے لیکن ٹیکس پنجاب میں ہی دینا ہوگا۔
پنجاب کابینہ نے ماحول دوست الیکٹرک کاروں کو فروغ دینے کے لیے بھی اہم قدم اٹھایا ہے۔الیکٹرک کاروں کی رجسٹریشن پر 95 فیصد ٹیکس معاف کردیا ہے۔
الیکٹرک کاریں رجسٹریشن فیس کا صرف پانچ فیصد ادا کرکے رجسٹرڈ ہوسکیں گی ۔ الیکٹرک کارواں کو 95 فیصد ٹیکس چھوٹ سے زیادہ کاریں رجسٹرڈ ہوسکیں گی ۔ الیکٹرک کاریں ماحول دوست اور کاربن کم کرنے میں مددگار ثابت ہوں گی ۔الیکٹرک کاروں کی تمام کیٹیگری پر ٹیکس معافی کا اطلاق ہوگا۔
کابینہ اجلاس میں مختلف ایجنڈوں کی بھی منظوری دیدی گئی ہے۔ نئی گندم کےاجراکی21-22کی پالیسی منظوری دے دی گئی ۔ محکمہ خوراک کو 21 ہزارمیٹرک ٹن روزانہ کی بنیاد پر گندم جاری کرنے کی منظوری دی۔ پنجاب کے خارجی راستوں پرمانیٹرنگ پوائنٹس بنانے کی بھی منظوری دی۔
وزیراعلیٰ نےگندم کی سخت مانیٹرنگ کرنےکی ہدایات جاری کردی ہیں۔ پنجاب کابینہ نے ہر شہری کو صحت کارڈ فراہم کرنے کی منظوری بھی دیدی ہے۔ کابینہ نے اسکندریہ کالونی سوڈیوال لاہور میں کالج کے قیام کے لئے 34 کینال اراضی کی منظوری دے دی۔ اس جگہ پر سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کا ڈمپگ سٹیشن تھا۔ کابینہ نے کاروباری آسانی کے لیے مرحلہ وار زیرو این او سی کی پالیسی منظور کر لی۔ پہلے مرحلے میں ایس ایم ای سے آغاز ہو گا۔