پشاور : وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ قبائلی علاقوں کے پاس خیبرپختونخوا میں ضم ہونے کے علاوہ کوئی اورآپشن نہیں تھا، گورنر، بہت جلد وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا، فاٹا کےسینیٹرز فاٹا میں ڈویلپمنٹ کا روڈمیپ دینگے، فاٹا کے لوگوں کوسب سے پہلے ہیلتھ کارڈ دیں گے۔
پشاور میں خیبر پختونخوا حکومت کی100روزہ کارکردگی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ اگراپوزیشن کوئی حلقہ کھلوانا چاہتی ہے توہم تیار ہیں، ہم نے مینڈیٹ کولینے کے لیےکوئی روایتی حربہ استعمال نہیں کیا، ہم نے صاف اورشفاف انتخابات کروائے ہیں۔ 2013 میں خیبرپختونخوا میں ہم نے اتحادی حکومت بنائی، خیبرپختونخوا کے لوگوں نے دوسری بارہم پر اعتما د کیا ہے کیونکہ خیبرپختونخوا کےلوگوں کی زندگیوں میں تبدیلی آئی ہے۔
وزیر اعظم نے وزیر اعلیٰ کے پی محمود خان کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان کی ایمانداری پر مجھے پورا یقین ہے،سڑکوں پر سونے والوں کیلیے شیلٹر ہاؤس بنانےپر وزیر اعلیٰ کےپی کو مبارک باد پیش کرتا ہوں۔ پنجاب میں عثمان بزدارکووزیراعلیٰ بنایا توہمارا مذاق اڑایا گیا،عثمان بزدارایماندار اوردلیرشخص ہیں، وہ مافیا کا مقابلہ کرنے کے لیے کھڑے ہوگئے ہیں، ان پر مجھے پورا اعتماد ہےکہ وہ لوگوں کی خدمت میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔
انہوں نے سابق پنجاب حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب وزیراعظم کا طیارہ استعمال کرتےتھے، سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے انٹرٹینمنٹ کی مد میں 35 کروڑ روپے خرچ کیے۔ پاکستان میں وقت کے ساتھ ساتھ غریب اورامیرمیں فرق بڑھتا گیا، سارے پاکستانی بچوں کے لیے ایک نصاب پرکام کررہے ہیں، نچلے طبقے کو اوپر لانے کے لیے کسی نے نہیں سوچا، ملک میں ایک نصاب ہو توملک ترقی کرے گا۔ماضی میں انسانی ترقی پرکوئی سرمایہ کاری نہیں کی گئی، اب ہمیں یہ بھی ڈرنہیں کہ کسی وزیر کو نکالا تو فارورڈ بلاک بن جائے گا۔
انہوں نے بیوروکریسی سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ بیوروکریسی کی سوچ ہےکہ سرمایہ کاری اچھی چیز نہیں، سرمایہ کاروں کے لیے آسانیاں پیدا کرنی ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔ اگرکوئی بیوروکریٹ کام نہیں کرتا تواس کونکال دیں گے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو ہدایت کی ہے کہ اگر کوئی بیوروکریٹ رکاوٹ پیداکرتاہےتواس کیخلاف ایکشن لیں۔
انہوں نے سرمایہ کاری پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ایگزون 27سال بعدپاکستان میں سرمایہ کاری کر رہا ہے، ایگزون نےپاکستان میں سمندرمیں ایک جگہ دیکھی ہےجہاں وہ ڈرلنگ کرے گا، جہاں گیس کے ذخائر موجود ہونے کا قوی امکان ہے۔ اگرسمندرمیں اس مخصوص جگہ پرگیس نکلی تو 50 سال کے لیے کافی ہوگی۔
وزیراعظم نے ماحول پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن ماننےکو تیارنہیں تھی کہ ایک ارب درخت لگائےہیں، اب پورے پاکستان میں 10 ارب درخت لگائے جائیں گے۔