لاہور: پاکستان ہاکی ٹیم کے ہیڈ کوچ توقیر ڈار نے ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کی مایوس کن کارکردگی پر استعفیٰ دے دیا۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان ہاکی ٹیم اس وقت دنیا میں تیسرے درجے کی ہاکی کھیل رہی ہے، اس میں بہتری کے لیے ہمیں ٹیم میں تبدیلیاں کرنا ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے ہاکی کے کھیل پر توجہ نہیں دینی تو اسے بند کردیا جائے کیونکہ اسے بند کرنے سے کم از کم ہاکی کا یادگار ماضی لوگوں کی نظر میں ہوگا۔
توقیر ڈار کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ پر جانے سے پہلے جب ہم بھیک مانگ رہے تھے اس وقت حکومت کی جانب سے پوچھا نہیں گیا، ہم ہاکی سے متعلق حکومتی رویے سے ناخوش ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ سابق اولمپئنز نے ہاکی فیڈریشن کو ملازمت کا سینٹر بنا رکھا ہے، ہاکی کی موجودہ صورتحال کے ہم سب ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں نے فیڈریشن حکام کو ورلڈ کپ سے پہلے کہا تھا کہ میں صرف ورلڈ کپ کے لیے دستیاب ہوں۔
خیال رہے کہ پاکستان ہاکی ٹیم بھارت کے شہر بھووینشور میں جاری ورلڈ کپ میں بغیر کوئی میچ جیتے ایونٹ سے باہر ہوگئی تھی۔قومی ٹیم کی بدترین کارکردی پر پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر خالد کھوکھر نے تحقیقاتی کمیشن بنانے کا اعلان کیا تھا۔کمیشن کے سربراہ سابق اولمپیئن رشید جونیئر کو بنایا گیا تھا جبکہ منظور الحسن سینئر، شاہد علی خان اور ماجد بشیر کو بھی اس میں شامل کیا گیا تھا۔
ہاکی فیڈریشن کی جانب سے بنایا گیا یہ کمیشن، پاکستان ہاکی ٹیم کی شکست سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ اور سفارشات 15 روز میں مکمل کرکے صدر کو پیش کرے گا۔ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کی کارکردگی پر نظر ڈالیں تو پاکستان کو پہلا میچ جرمنی سے 0۔1 سے شکست ہوئی تھی۔اگلے میچ میں پاکستان نے بہتر کھیل پیش کرنے کی کوشش کی تھی لیکن ملائیشیا کے خلاف یہ میچ 1۔1 سے برابر ہوگیا تھا۔
اس کے بعد پہلے مرحلے کے تیسرے میچ میں نیدر لینڈز نے پاکستان کو 1۔5 سے شکست دے دی تھی، تاہم جرمنی کے ہاتھوں ملائیشیا کی شکست کی وجہ سے پاکستان کراس اوور راؤنڈ تک پہنچ گیا تھا۔تاہم کراس اوور راؤنڈ میں پاکستان کا مقابلہ بیلجیئم سے ہوا تھا جس میں قومی ٹیم کو 0۔5 کی عبرت ناک شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔