منامہ: سعودی عرب کے علاقے القطیف میں ایک جج کو دن دیہاڑے نقاب پوش افراد نے اغوا کرلیا جس کے بعد پولیس نے وسیع پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کردیا۔ سعودی جج اور شیعہ مذہبی سکالر کو گھر کے باہر سے اغواء کیا گیا۔
گلف نیوز کے مطابق خاندانی ذرائع نے بتایاکہ محکمہ اوقاف و وراثت میں جج شیخ محمد الجرانی منگل کی صبح گھر سے نکلے ہی تھے کہ کار میں سوار تین افراد نے اُنہیں یرغمال بنا لیا ۔جج کی اہلیہ نے بتایاکہ صبح 9 بجے ان کے خاوند گاڑی میں ان کا انتظار کر رہے تھے کیونکہ اسے بھی سپورٹس کلب جانا تھا لیکن یہ سانحہ ہو گیا، میں نے مدد کے لئے چلانے کی آوازیں سنیں اور جب کھڑکی سے باہر دیکھا تو ورکرز کے بھیس میں موجود تین نقاب پوشوں نے اس کے خاوند کو پکڑ رکھاتھا اوراسے ایک سفید کار میں دھکیل رہے تھے۔
خاتون نے دعویٰ کیا کہ نامعلوم افراد ان کے گھر کی ریکی کر رہے تھے اور اُنہوں نے اپنے گھر کے قریب موجود گاڑی کی نمبر پلیٹ سے متعلق بھی پولیس کو آگاہ کیا تھا۔ ڈیپارٹمنٹ کے ایک اور جج شیخ حسن السفر نے اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ جرائم پیشہ عناصر کا عجیب رویہ ہے، میں حیران رہ گیا کیونکہ ہم یہاں ایسے واقعات کی توقع ہی نہیں کرتے‘۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ایسا رویہ ہے جو ہمیں جرائم پیشہ گینگز کے بارے میں یاد دلاتا ہے، یقین ہے کہ سیکیورٹی فورسز اپنا کام کریں گی اور تمام لوگوں سے درخواست ہے کہ مغوی جج کی بازیابی میں اپنا کردار ادا کریں۔
شیخ منصور السلمان نے بتایا کہ علاقہ مکین ڈرے ہوئے ہیں، ہم اغواء کے عادی نہیں ہیں اور امن و امان سے لطف اندوز ہونا چاہتے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ شیخ محمد الجرانی القطیف کی ایک نامور شخصیت ہیں اور ماضی میں وہ ریاست کے خلاف منفی تاثر رکھنے والے افراد سے بھی الجھ چکے ہیں۔