شام: شامی فوج کاحلب شہر کے 99فیصد حصے کا کنٹرول حاصل کرنے کادعویٰ۔اقوام متحدہ کاکہنا ہے کہ شامی حکومت کی حمایتی فورسز نے 82 شہریوں کو ہلاک کیا ، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے مشرقی حلب میں شامی فوج اور اُس کے حلیفوں کے درجنوں افراد کو قتل کرنے کی رپورٹس پر ہنگامی اجلاس کیا۔چار سال سے جاری جنگ کا خاتمہ جنگ بندی کے معاہدے کے بعد ہوا ہے ۔
اجلاس فرانس اور برطانیہ کی درخواست پر طلب کیا گیا ۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے سلامتی کونسل کو محصور شامی شہر حلب کی تازہ صورتِ حال سے آگاہ کرتے ہوئے روس اور شام سے محصور شہریوں کو حلب سے نکلنے کے لیے محفوظ راستہ فراہم کرنے کی اپیل کی۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ شام میں حکومت کی حمایتی فورسز مشرقی حلب میں مکانوں میں داخل ہو کر مکینوں کو مار رہی ہے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کے ترجمان کے مطابق، شامی حکومت کی حمایتی فورسز نے 82 شہریوں کو ہلاک کیا جن میں 11 خواتین اور 13 بچے شامل ہیں۔دوسری جانب، شامی فوج 5سال بعد حلب پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کے قریب ہیں،شامی فوج نے حلب شہر کے ننانوے فیصد حصے کا کنٹرول حاصل کرنے کادعویٰ کیا ہے۔
اس موقع پر شامی شہریوں نے اپنے آخری پیغامات سوشل میڈیا پر اپلوڈ کیئے ۔شام کے شہر حلب میں زندگی نے امید توڑ دی۔بارود برساتے طیاروں سے خوفزدہ حلب کے شہری اپنے آخری پیغامات میں دنیا کو اِس شہر پر ہونے والے ظلم کی کہانی سنا رہے ہیں۔وہ بتا رہے ہیں کہ شاید یہ پیغام ہی اُن کا دنیا سے آخری رابطہ ہو کیونکہ فوجیں اِس شہر کو مسمار کرنے آگے بڑھ رہی ہیں۔بمباری کررہی ہیں۔یہ شہری اپنے بچوں ، خواتین اور نوجوانوں کے قتلِ عام پر دہائی دے رہے ہیں۔اِس شہر کے لوگ اقوام ِ عالم کو جھنجھوڑ کر اِن کے ضمیر پر دستک دے رہے ہیں۔