لاہور(ویب ڈیسک): ایرانی حکام نے اسرائیل پر حملہ موخر کرنے کیلئے شرط رکھ دی اور کہا کہ سیز فائر معاہدہ ہوا تو حملہ نہیں ہوگا۔حکام کے مطابق ایران دوحا میں غزہ جنگ بندی مذاکرات میں حصہ لینے پر غور کررہا ہے۔
ایرانی حکام کے مطابق صرف غزہ جنگ بندی کی صورت میں ہی ایران، اسرائیل پر جوابی حملہ مؤخر کر سکتا ہے۔دوسری طرف امریکا نے ترکیے پر زور دیا ہے کہ وہ ایران کو کشیدگی کم کرنے پر آمادہ کرے۔
اس کے ساتھ ہی جمعرات کو ہونے والے مذاکرات کی کامیابی کی امیدیں کم ہوگئی ہیں کیونکہ حماس نے دوحا بات چیت میں شرکت سے انکار کردیا ہے۔حماس نے موقف اختیار کیا کہ اسرائیل سے جنگ بندی معاہدے کی طے شدہ شرائط پر عمل کروایا جائے۔اُدھر روسی صدر پوتن نے فلسطینی صدر محمود عباس کے ساتھ ملاقات میں فلسطینیوں کی مکمل مدد و حمایت کا یقین دلایا۔
دوسری طرف اسرائیلی وزیراعظم نتین یاہو کے دفتر کی جانب جنگ بندی تجاویز پر بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نے 27 جولائی کو غزہ میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کی تجاویز قبول کرلی تھیں۔ وزیراعظم نے تجاویز کے مسودے میں کسی قسم کی تبدیلی یا اضافہ نہیں کیا۔ حماس نے تجاویز مسودے میں 29 ترامیم کرنے کا مطالبہ کیا۔ نتین یاہو کے دفتر کے مطابق وزیراعظم نتن یاہو نے حماس کی پیش کردہ ترامیم کی مخالفت کردی ہے۔
غزہ میں جاری اسرائیلی حملوں میں چوبیس گھنٹوں میں مزید 32 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں جبکہ اکتوبر 7 سے اب تک مجموعی شہادات کی تعداد 40 ہزار تک پہنگ گئی ہے۔جنوبی لبنان میں اسرائیل کے ڈرون حملے میں حزب اللّٰہ کے دو ارکان مارے گئے