تقسیم اور انتشار اندرونی استحکام کو نقصان پہنچاکر بیرونی جارحیت کے لئے راہ ہموار کرتا ہے، آرمی چیف

 تقسیم اور انتشار اندرونی استحکام کو نقصان پہنچاکر بیرونی جارحیت کے لئے راہ ہموار کرتا ہے، آرمی چیف

کاکول: فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر نے تما م اندرونی و بیرونی خطرات سے ملک کی حفاظت و دفاع کے عزم کا اعادہ  کرتے ہوئے کہا کہ دشمنوں کو واضح کردوں روایتی یا غیر روایتی جنگ ہو، ہمارا جواب تیز اور دردناک ہوگا۔ تقسیم اور انتشار کے خلاف خبردار کیا جو اندرونی استحکام کو نقصان پہنچا سکتا ہے اور بیرونی جارحیت کے لئے راہ ہموار کرسکتا ہے۔

آرمی چیف جنرل عاصم منیر  کا یوم آزادی پر ملٹری اکیڈمی کاکول میں آزادی پریڈ  کی تقریب سے خطاب میں کہا کہ قوم کا پاک فوج پر غیرمتزلزل اعتماد ہمارا سب سے قیمتی اثاثہ ہے، کوئی منفی قوت، اعتماد اور محبت کے اس رشتے کو نہ کبھی کمزور کرسکی، نہ ہی آئندہ کرسکے گی۔

بری فوج کے سربراہ نے زور دے کر کہا کہ پاکستان دشمن کی کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لئے تیار ہے۔ قوم، عوام اور مسلح افواج کے درمیان باہمی اعتماد کے ساتھ چیلنجز سے مسلسل مضبوط ہوکر ابھری ہے۔ ڈیجیٹل دہشت گردی کی مذموم کوشش ہو رہی ہے ،ہم آئین اور شریعت نہ ماننے والوں کو پاکستانی نہیں مانتے،کسی قیمت پر بھی اپنی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔

بری فوج کے سربراہ نے انسداد دہشت گردی کی کامیاب کارروائیوں اورقربانیوں کے لئے پاک فوج اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کی کاوشوں کو بھی سراہا۔پاک فوج کی انسداد دہشت گردی اور امن کی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے آرمی چیف نے خیبرپختونخوا میں انتہا پسندانہ کارروائیوں کی وجہ سے دہشتگردی کے دوبارہ سر اٹھانے پر تشویش کا اظہار کیا اور اس عزم کااعادہ کیا جو لوگ اسلامی قانون اور پاکستان کے آئین دونوں کو مسترد کرتے ہیں انہیں پاکستانی نہیں سمجھا جاسکتا۔

بلوچستان کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے آرمی چیف نے بلوچستان کے عوام کی مسلسل حمایت اور صوبے کے استحکام اور ترقی یقینی بنانے میں پاک فوج کے کردار کی اہمیت کو اجاگر

کیا۔

علاقائی ممالک کے حوالے سے آرمی چیف نے چین، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات،  قطر اور ترکئیے جیسے اتحادیوں کی طرف سے مشکل کی ہر گھڑی میں پاکستان کی غیر متزلزل حمایت پر شکریہ ادا کیا۔

بری فوج کے سربراہ نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں حق خودارادیت کے لئے جدوجہد کرنے والے کشمیری عوام کی حمایت کا اعادہ کیا اور  غزہ میں جاری اسرائیل کے مظالم کی مذمت کی اور تنازعہ کے حل کے لئے حکومت پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔

مصنف کے بارے میں