اسلام آباد : سابق وزیر دفاع اور مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے ڈاکٹر عبدالمالک کا نام دیا تھا اس پر سب کا اتفاق تھا۔ انوار الحق کاکڑ کا نام اسٹیبلشمنٹ سے جوڑا جا رہا ہے جو فطری بات ہے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے خواجہ آصف نے کہا کہ مشاورت کے دوران اس چیز پر زور دیا گیا تھا کہ نگران وزیر اعظم چھوٹے صوبے سے ہونا چاہیے ہم نے ڈاکٹر عبدالمالک کا نام دیا تھا۔ نگران وزیر اعظم کو شہباز شریف سے زیادہ گنجائش ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات حلقہ بندیوں کی وجہ سے تھوڑتے تاخیر سے ہوں گے۔ جب تک رسک زیرو نہیں ہوتا نواز شریف کی واپسی کا نہیں سوچیں گے۔ دیکھیں گے کسی اور کا حساب نواز شریف کا برابر کرنے کی کوشش تو نہیں کی جا رہی ۔تاحیات نااہلی والی بات اب ختم ہوچکی ہے۔
صدر مملکت کے آج کے خطاب پر رد عمل دیتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ عارف علوی کو اس وقت خیال کیوں نہیں آیا جب پی ٹی وی پر حملہ کرکے شاباش لے رہے تھے۔ بھٹو کے بعد سب سے زیادہ زیادتی نواز شریف کے ساتھ ہوئی ہم اس کا ازالہ چاہتے ہیں ۔ عمران خان کو تو عدلیہ سمیت سب نے تحفظ دیا اور یہ بے شرم لوگ ایسی باتیں کرتے ہیں۔