سرینگر:غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھی کشمیری پاکستان کا یوم آزادی انتہائی جوش و جذبے اور عقیدت واحترام کے ساتھ منا رہے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فورسز کی بھاری تعداد میں تعیناتی اور ڈرونز اور سی سی ٹی وی کیمروں کی نگرانی کے باوجود کشمیریوں نے پاکستان کے ساتھ اظہار محبت کے لئے سرینگر، بارہمولہ، بڈگام، شوپیاں، پلوامہ، اسلام آباد، کولگام اور جموں خطے کے کئی مقامات پر پاکستانی پرچم لہرائے ۔
اگرچہ بھارت نے کل اپنے یوم آزادی سے پہلے علاقے کو ایک چھائونی میں تبدیل کردیا ہے اس کے باوجود رات کے 12بجتے ہی کشمیریوں نے پاکستان کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعرے لگائے۔ انہوں نے پاکستان کے استحکام کے لیے دعائیں بھی مانگیں۔
کشمیری ہر سال بھارت کے یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں۔مقبوضہ جموں وکشمیر کے مختلف علاقوں میں چسپاں کئے گئے پوسٹروںمیں لوگوں سے کل بھارت کے یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طوپر منانے کی اپیل کی گئی ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، میر واعظ عمر فاروق، شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی، نعیم احمد خان اور مشتاق الاسلام سمیت مزاحمتی رہنماؤں کی تصاویر والے پوسٹروں میں کہا گیا ہے کہ کشمیری عوام بھارت کے غیر قانونی اور فوجی قبضے کو مسترد کرتے ہیں۔
پوسٹروں میں” بھارت کا یوم آزادی ہمارے لئے یوم سیاہ ہے”،” ہم آزادی چاہتے ہیں” اور” ہم بھارتی قبضے کو مسترد کرتے ہیں” جیسے نعرے درج تھے۔
کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھرمیں مقیم کشمیری جموں و کشمیر پر بھارت کے مسلسل غیر قانونی اور جبری قبضے کے خلاف اپنی شدید ناراضگی کے اظہار کے لئے منگل15اگست کو یوم سیاہ منائیں گے۔