نئی دہلی: افغانستان کے اکثریتی علاقوں پر طالبان کے قبضے کے بعد صدر اشرف غنی استعفیٰ دیکر اہل خانہ سمیت بیرون ملک منتقل ہونے کی تیاری کر رہے ہیں۔
بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ افغان صدر اشرف غنی نے اپنے ساتھیوں سے مشورے کے بعد مستعفی ہونے کا فیصلہ کرلیا ہے جس کے بعد وہ کسی تیسرے ملک اہل خانہ سمیت منتقل ہوجائیں گے۔
یہ انکشاف صدر اشرف غنی کے ایک اہم اور قریبی ساتھی نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کیا ہے۔ اشرف غنی جلد مستعفی ہونے کا باضابطہ اعلان کریں گے۔
یہ بھی بتایا گیا ہے کہ صدر اشرف غنی کا حال ہی میں آنے والا ویڈیو پیغام گزشتہ شب ریکارڈ کیا گیا تھا اس لیے اس پیغام میں استعفی کا اعلان نہیں تاہم صدر سنجیدگی سے مستعفی ہونے کا سوچ رہے ہیں۔
دوسری جانب طلوع نیوز کے مطابق صدر اشرف غنی نے منظر عام پر آنے والے ویڈیو پیغام میں ’’حالات قابو میں ہیں‘‘ کا دعویٰ کرتے ہوئے عہد کیا ہے وہ افغانستان میں مزید جنگ اور خوں ریزی نہیں ہونے دیں گے۔
واضح رہے کہ صدر اشرف غنی کے مستعفی ہونے کی خبریں اس وقت آئی ہیں جب طالبان افغان دارالحکومت کابل اور امریکی سفارت خانے سے محض 50 کلومیٹر کی دوری پر ہیں۔