سوشل میڈیا پر دہشت گردوں کی بڑھتی سرگرمیاں، عالمی ادارے کا انکشاف

04:00 PM, 14 Apr, 2025

لاہور: دہشت گردوں نے سوشل میڈیا کو ایک نیا ہتھیار بنا لیا ہے، جس کے ذریعے وہ اپنے مذموم بیانیے کو پھیلانے اور دہشت گردانہ کارروائیوں کو آگے بڑھانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ کالعدم تنظیمیں اب یوٹیوب، فیس بک، ٹک ٹاک، ایکس، اور انسٹاگرام جیسے پلیٹ فارمز کا استعمال کر رہی ہیں تاکہ لوگوں کو اپنے بیانیے کے ساتھ جوڑیں اور اپنے دہشت گردانہ مقاصد کو فروغ دیں۔

اقوام متحدہ کے بین الاقوامی جرائم اور انصاف کے تحقیقی ادارے نے ایک حالیہ تحقیق میں اعتراف کیا ہے کہ انتہا پسند اور جرائم پیشہ تنظیمیں سوشل میڈیا کا فائدہ اٹھا رہی ہیں تاکہ سازشی نظریات اور جوڑ توڑ کو بڑھاوا دے سکیں۔ تحقیق کے مطابق سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اب انتہا پسند گروپوں کے لیے اہم بھرتی کے مراکز بن چکے ہیں، جہاں نئے ارکان کو بھرتی کیا جاتا ہے اور دہشت گردی کی کارروائیوں کو فروغ دیا جاتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق، اس وقت کالعدم تحریک طالبان پاکستان، فتنہ الخوارج، بلوچ یک جہتی کونسل اور کالعدم بی ایل اے کے 150 پراپیگنڈا اکاؤنٹس سوشل میڈیا پر سرگرم ہیں۔ ان گروپوں کا مقصد سی پیک کے مخالف پراپیگنڈا کو بڑھاوا دینا اور مقامی لوگوں کو اپنی طرف مائل کرنا ہے۔

2015 سے 2024 کے درمیان سوشل میڈیا پر سی پیک کے مخالف پراپیگنڈے میں 2300 فیصد تک اضافہ ہوا ہے، جو کہ ایک سنجیدہ تشویش کا باعث

ہے۔ دہشت گرد گروہ سوشل میڈیا کا استعمال اس لیے بھی کر رہے ہیں تاکہ وہ مخالفوں کو الجھائیں، تقسیم کریں اور ان کے حوصلے پست کریں۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دہشت گردوں کے سوشل میڈیا پر بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کو روکنے کے لیے فوری اور موثر اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ ان کے بیانیے کو پھیلنے سے روکا جا سکے۔

مزیدخبریں