اسلام آباد: پاکستان نے ایران اسرائیل کشیدگی پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ تازہ واقعات سفارتکاری کی ناکامی کا اظہار ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان صورتِحال کا تشویش کے ساتھ جائزہ لے رہا ہے، پاکستان نے کئی مہینوں سے بین الاقوامی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا تھا اور زور دیا تھا کہ خطے میں دشمنی کو روک کر غزہ میں جنگ بندی کی جائے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ یہ واقعات سنگین اثرات رکھتے ہیں، یہاں بھی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل بین الاقوامی امن وسلامتی قائم رکھنے میں ناکام ہوئی۔
ادھر ایران حملہ کے بعد اسرائیل کی درخواست پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کاہنگامی اجلاس آج طلب کرلیا گیا ہے۔
اسرائیل نے سلامتی کونسل کے صدر کو لکھےگئے خط میں کہا کہ ایران کاحملہ عالمی امن،سکیورٹی کیلئے بڑاخطرہ ہے،ایران نے جوابی خط میں کہا کہ یہ اقدام عالمی قوانین کے عین مطابق تھا۔
واضح رہے کہ ایران نے دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر حملے کا جواب دیتے ہوئے ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب اسرائیل پر 200 سے زائد ڈرون اور کروز میزائل سے حملہ کر دیا۔
ایران کے پاسداران انقلاب نےکہا ہے کہ اس نے درجنوں ڈرون اور میزائل لانچ کرکے سرائیلی دفاعی تنصیبات کو نشانہ بنایا، گولان کی پہاڑیوں اور شام کے قریب اسرائیلی فوجی ٹھکانوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
ایرانی میڈیا کے مطابق ایران نے اسرائیل پر وسیع پیمانے پر ڈرون حملے کیے ہیں، دوسری جانب اسرائیلی ٹی وی نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے 200 سے زائد ڈرون اور کروز میزائل فائر کیے ہیں۔
اسرائیلی فوجی ترجمان کے مطابق ایرانی ڈرونز سے جنوبی اسرائیل میں فوجی اڈے کو نقصان پہنچا اور حملے میں ایک لڑکی زخمی ہوئی، خطرات ابھی ٹلے نہیں ہیں اور فورسز خطرات کا مقابلہ کر رہی ہیں۔
ایران کے وزیر دفاع نے پڑوسی ممالک کو خبردار کیا ہے کہ جو بھی ڈرون کو روکنے کے لیے اسرائیل کے لیے اپنی فضائی حدود کھولے گا اسے نشانہ بنایا جائے گا۔
دوسری طرف یمن کے حوثیوں، لبنان کی حزب اللہ اور فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کی جانب سے بھی اسرائیل پر حملے کی اطلاعات ہیں۔