اسلام آباد : ماہر معاشی امور اور وزرات خزانہ کے سابق ترجمان ڈاکٹر نجیب خاقان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود سٹیٹ بینک صوبائی الیکشن کے لیے 21 ارب روپے جاری نہیں کرسکتا ۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ مرکزی بینک ایک خودمختار ادارہ ہے لیکن وہ حکومتی اجازت کے بغیر پیسے کسی ادارے کو جاری نہیں کر سکتا۔ یہ حکومت کا پیسہ ہوتا ہے اسے فیڈرل کنسولیڈیٹڈ فنڈ کہا جاتا ہے اور یہ وزیر خزانہ کے دستخط کے بنا جاری نہیں ہو سکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں زیرو بوروئنگ کی پالیسی ہے اس لیے سٹیٹ بینک کسی ادارے کو ادھار بھی جاری نہیں کر سکتا۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عمر عطابندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے ان کیمرہ سماعت کے دوران سٹیٹ بینک کو ڈائریکٹ فنڈز جاری کرنے کا حکم دیا ہے۔