اسلام آباد: دوسروں کو این آر او نہ دینے کا اعلان کرنے والے سابق وزیراعظم عمران خان نے خود اپنے لیے اپوزیشن سے این آر او مانگا تھا ۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنی پریس کانفرنس میں سابق وزیراعظم عمران خان کے سامنے 3 آپشنز رکھے جانے کے حوالے سے سوال پر کہا کہ وہ آپشنز اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے نہیں رکھے گئے تھے وزیر اعظم آفس کی جانب سے چیف آف آرمی اسٹاف کو اپروچ کیا گیا تھا کہ اس ڈیڈ لاک میں کچھ بیچ بچاؤ کی بات کریں۔
میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ یہ بدقسمتی ہے کہ ہماری سیاسی جماعتوں کی قیادت اس وقت آپس میں بات کرنے پر تیار نہ تھی تو آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی وزیراعظم آفس گئے اور وہیں پر یہ تین آپشنز پر بات ہوئی کہ کیا کیا ہو سکتا ہے، ان میں سے ایک تحریک عدم اعتماد تھا، دوسرا وزیراعظم کا استعفیٰ تھا اور تیسرا آپشن یہ تھا کہ اپوزیشن تحریک عدم اعتماد واپس لے لے اور وزیراعظم اسمبلیاں تحلیل کر کے نئے الیکشنز کی طرف چلے جائیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ہم تیسرے آپشن کو اس وقت کی اپوزیشن پی ڈی ایم کے پاس لے گئے، ان کے سامنے یہ گزارش رکھی اور اس پر سیر حاصل بحث کے بعد انہوں نے کہا کہ ہم اس طرح کا کوئی قدم اب نہیں اٹھائیں گے اور اپنے منصوبے پر عمل کریں گے لیکن کوئی آپشن اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے دیا گیا اور نہ رکھا گیا۔