وزیراعظم نے تحریک لبیک پر پابندی سے متعلق سمری کی منظوری دیدی

11:28 PM, 14 Apr, 2021

اسلام آباد: وزارت داخلہ نے تحریک لبیک پر پابندی سے متعلق سمری تیار کر لی ہے اور اس سمری کے مسودے کی منظوری وزیراعظم عمران خان نے دیدی ہے۔

ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ سرکلر سمری کے ذریعے تحریک لبیک پر پابندی لگانے کی منظوری دے گی۔ آئندہ 24 گھنٹوں میں یہ اہم فیصلہ کر لیا جائے گا۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ تحریک لبیک پر پابندی کے معاملے پر تمام لوگ آن بورڈ ہیں۔ یہ فیصلہ سوچ سمجھ کر کیا کیونکہ یہ لوگ دھرنے کی سیاست سے پیچھے نہیں آنا چاہتے۔ پنجاب حکومت کے کہنے پر تحریک لبیک پر پابندی کا معاملہ وفاقی کابینہ میں بھیج دیا ہے، کل یا پرسوں پابندی لگ جائے گی۔ کابینہ میں چاروں صوبوں کی نمائندگی موجود ہے۔

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کبھی بھی تحریک لبیک کے ساتھ نہیں تھا، میری کبھی خادم رضوی سے بھی کوئی ملاقات نہیں ہوئی تھی، مسلم لیگ کو اسمبلی میں ترامیم سے میں نے روکا تھا۔

یا د رہے کہ ٹی ایل پی کی پرتشدد کارروائیوں سے 2 پولیس اہل کار شہید اور 580 زخمی ہوئے جب کہ احتجاج کے دوران قانون نافذ کرنے والے اداروں کی 30 گاڑیوں کو نقصان بھی پہنچایا گیا ۔ 

ذرائع کے مطابق ٹی ایل پی کے 2063 کارکن گرفتار اور 11 ایف آئی آر درج کر لی گئی ہیں ۔دوسری طرف لاہور شہر میں 4 مقامات سمیت پنجاب بھر میں 10 جگہوں پر تاحال مظاہرے جاری ہیں جبکہ خیبرپختونخوا میں پشاور، صوابی اور چارسدہ سے 321 گرفتاریاں عمل میں لائی گئیں ۔ آزاد کشمیر میں 21 پولیس اہلکار زخمی اور 96 کارکن گرفتار کیے گئے۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں ایک مذہبی جماعت کی جانب سے ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی دھرنے دیے گئے تھے جبکہ کراچی سمیت صوبے کے مختلف مقامات پر بھی دھرنے دیے گئے جس سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

ان دھرنوں اور احتجاج کے دوران مظاہرین سے جھڑپوں میں پولیس اہلکار بھی شہید ہوئے ہیں۔ اُدھر حکومت نے تحریک لبیک پر پابندی لگانے اور سڑکوں کو مظاہرین سے خالی کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیر داخلہ شیخ رشید نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ تحریک لبیک پر پابندی کا فیصلہ انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت کیا گیا اور پنجاب حکومت نے تنظیم پر پابندی لگانے کی سفارش کی ہے، ہم پابندی سے متعلق سمری کابینہ کو بھیج رہے ہیں۔

شیخ رشید نے کہا کہ سیاسی حالات کی وجہ سے نہیں تحریک لبیک کے کردار کی وجہ سے پابندی لگائی جارہی ہے جب کہ میں نے کبھی بھی اس جماعت کی حمایت نہیں کی اور نہ ہی کبھی خادم حسین سےملا۔

وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ہماری ان کو منانےکی کوششیں ناکام ہوئیں، یہ فیض آباد آنا چاہتے تھے، ہم قرار داد اسمبلی میں اتفاق رائے سے پیش کرنا چاہتے تھے، ہماری بڑی کوششیں تھیں لیکن وہ ہر صورت فیض آباد آنا چاہتے تھے، یہ ایسا مسودہ چاہتے تھے کہ یورپ کے سارے لوگ ہی واپس چلے جائیں۔

مزیدخبریں