اسلام آباد: وفاقی وزارت داخلہ نے ملک کے مختلف شہروں میں مذہبی جماعت کے احتجاج اور دھرنوں سےگرفتار کئے جانے والے افراد سے متعلق رپورٹ جاری کر دی۔
وزارت داخلہ کی رپورٹ کے مطابق ملک بھر سے 2 ہزار 135 افراد گرفتار کرلیےگئے جن میں سب سے زیادہ 1669 افراد پنجاب اور سندھ سے 228 افرادگرفتار کیے گئے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ خیبرپختونخوا سے 193 اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے 45 افراد گرفتار کیےگئے جبکہ گرفتار افراد کے خلاف انسداد دہشت گردی کے مقدمات قائم کیے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں ایک مذہبی جماعت کی جانب سے ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی دھرنے دیے گئے تھے جبکہ کراچی سمیت صوبے کے مختلف مقامات پر بھی دھرنے دیے گئے جس سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
ان دھرنوں اور احتجاج کے دوران مظاہرین سے جھڑپوں میں پولیس اہلکار بھی شہید ہوئے ہیں۔ اُدھر حکومت نے تحریک لبیک پر پابندی لگانے اور سڑکوں کو مظاہرین سے خالی کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر داخلہ شیخ رشید نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ تحریک لبیک پر پابندی کا فیصلہ انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت کیا گیا اور پنجاب حکومت نے تنظیم پر پابندی لگانے کی سفارش کی ہے، ہم پابندی سے متعلق سمری کابینہ کو بھیج رہے ہیں۔
شیخ رشید نے کہا کہ سیاسی حالات کی وجہ سے نہیں تحریک لبیک کے کردار کی وجہ سے پابندی لگائی جارہی ہے جب کہ میں نے کبھی بھی اس جماعت کی حمایت نہیں کی اور نہ ہی کبھی خادم حسین سےملا۔
وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ہماری ان کو منانےکی کوششیں ناکام ہوئیں، یہ فیض آباد آنا چاہتے تھے، ہم قرار داد اسمبلی میں اتفاق رائے سے پیش کرنا چاہتے تھے، ہماری بڑی کوششیں تھیں لیکن وہ ہر صورت فیض آباد آنا چاہتے تھے، یہ ایسا مسودہ چاہتے تھے کہ یورپ کے سارے لوگ ہی واپس چلے جائیں۔