نئی دہلی، بھارت میں کمبھ کے میلے میں شریک ہونے والے سینکٹروں افراد کو کورونا ہوگیا ۔
بھارتی ریاست اتراکھنڈ کے شہر ہریدوار میں جاری مذہبی تہوار کمبھ میلے میں تین دن کے دوران 30 لاکھ سے زائد ہندو عقیدت مند شریک ہوئے ہیں۔ میلے کے دوران ایک ہی وقت میں سینکڑوں ہندو گنگا میں ڈبکی لگانے کے لیے جمع ہوئے ہیں اور یہ ایسے حالات میں ہے جب انڈیا میں کووڈ 19 کی دوسری لہر جاری ہے۔
اتراکھنڈ کے صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ منگل کے روز میلے میں شریک 20،000 سے زائد افراد کے نمونے لیے گئے تھے جن میں سے 300 سے زائد افراد کے مثبت نتائج موصول ہوئے ہیں۔
حکام کے مطابق کورونا مثبت نتائج آنے کے بعد انہیں الگ کرکے ہریدوار شہر کے اسپتالوں میں منتقل کردیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مذہبی تہوار کمبھ میلے میں شریک لاکھوں کی تعداد میں ہندو عقیدت مند دریا گنگا میں نہا چکے تھے۔ ہندوؤں کے عقیدے کے مطابق گنگا ایک پاک ندی ہے اور اس میں نہانا ان کے گناہوں کو پاک کر دیتا ہے اور نجات کا ذریعہ بنتاہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ بڑے ہجوم کے باعث وہ حفاظتی اقدامات پر عمل درآمد یقینی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔منگل کے روز ایک ہی دن بھارت میں 184،372 نئے کورونا کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ یہ اب تک کا سب سے زیادہ روزانہ اضافہ ہے۔
کمبھہ میلے میں شریک سینکڑوں افراد بشمول آٹھ مذہبی رہنماؤں کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔کورونا وبا کے دوران میلے کی اجازت دینے پر بہت سارے لوگوں نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ بدھ کی سہ پہر تک قریباً 900،000 افراد نے مقدس ندی میں ڈبکی لگائی ہے۔ہندوؤں کے عقیدے کے مطابق گنگا ایک پاک ندی ہے اور اس میں نہانا ان کے گناہوں کو پاک کر دیتا ہے اور نجات کا ذریعہ بنتا ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ وہ دریا کے کنارے بہت زیادہ ہجوم کی وجہ سے حفاظتی اصولوں کو نافذ کرنے کی جدوجہد کر رہے ہیں۔
ہریدوار شہر اس اجتماع کی میزبانی ایک ایسے وقت میں کر رہا ہے، جب گذشتہ چند ہفتوں میں انڈیا میں روزانہ ایک لاکھ سے زیادہ کورونا وائرس کے کیس سامنے آ رہے ہیں۔
گزشتہ روز انڈیا میں کورونا وائرس کے 168،000 نئے کیس سامنے آئے تھے جس کے بعد انڈیا برازیل کے بعد کورونا وبا کے متاثرین کے اعتبار سے دنیا بھر میں دوسرے نمبرپر آ گیا ہے۔
انڈیا میں اس وقت کورونا کیسز کے متاثرین کی کل تعداد 13.5 ملین، برازیل میں 13.4 ملین جبکہ امریکہ میں 31 ملین ہے۔ جس کے بعد انڈیا کورونا وائرس متاثرین کے اعتبار سے اب صرف امریکہ سے ہی پیچھے ہے۔