اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ ملک میں کرپشن کی داغ بیل شریف خاندان نے ڈالی ، 1990ء میں پراسرار مالی ٹرانزیکشنز کا انکشاف ہوا۔
تفصیلات کے مطابق ، وفاقی وزیر اطلاعات نے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سابق صدر آصف زرداری نے کرپشن کے بجائے پورا بینک خرید لیا، نیٹ ورک بنا کر جعلی اکاؤنٹس کھولے اور سندھ کا پیسہ چوری کر لیا۔ بلاول اور ایان علی کے ٹکٹ اور بختاور کی سالگرہ کا خرچہ بھی انہی اکاؤنٹس ادا کیا گیا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ کرپشن کیخلاف جنگ لڑنا صرف وزیر اعظم عمران خان کی ذمہ داری نہیں،پوری قوم چاہتی ہے اب احتساب کا عمل آگے بڑھنا چاہیے۔ آج جو ملک میں مہنگائی اور ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہو رہا ہے تو اس کی وجہ زرداری اور شریف خاندان ہیں۔
فواد چودھری نے کہا کہ دو طرح کے لوگوں نے ان کو پیسے بھیجے، ایک جن کا وجود نہیں، دوسرا جو پیسہ بھجوانے کی استطاعت نہیں رکھتے۔ شہباز شریف انگلی لہرا کر کہتے تھے کہ ایک روپیہ ثابت ہو گیا تو سیاست چھوڑ دیں گے کیونکہ ان کے پاس اپنا ایک روپیہ بھی نہیں، سارا عوام کا پیسہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ شریف فیملی نے کرپشن کی داغ بیل رکھی۔ 1985ء میں نواز شریف چیف منسٹر بنے۔ 1992ء میں اکنامک ریفارم ایکٹ لایا گیا۔ اس ایکٹ میں سرمائے کے ذرائع خفیہ رکھنے کی شق شامل کی گئی۔