پشاور: خیبر پختونخوا اسمبلی اجلاس میں بھی سانحہ مردان زیر بحث رہا۔ پرویز خٹک نے واقعہ کو ذاتی فعل پر قتل قرار دیتے ہوئے کہا طالب علم مشعل کے موبائل سے کوئی گستاخانہ مواد برآمد نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا واقعہ کی جوڈیشل انکوائری بنائی جائے گی اور جو بھی ملوث ہو گا اسے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔کہتے ہیں توہین رسالت کیلئے ملک میں قانون موجود ہے کسی کو حق نہیں پہنچتا کہ وہ قانون ہاتھ میں لے۔
عوامی نیشنل پارٹی کے سردار بابک نے بھی واقعہ کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ کیا اور بولے مردان کے ڈی آئی جی نے قتل کیلئے جواز پیدا کیا۔ اے این پی رہنما کا کہنا تھا کہ عبدالولی خان یونیورسٹی میں ظلم کی انتہا ہوئی ہے۔ حکومت واقعہ پر خاموشی اختیار نہ کرے۔
واضح رہے گزشتہ دنوں عبدالولی خان یونیورسٹی میں توہین مذہب اور توہین رسالت کے الزام میں دن دیہاڑے نوجوان طالب علم مشعل خان کو قتل کر دیا گیا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں