اسلام آباد: مشیر خارجہ سر تاج عزیز نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا بھارتی جاسوس کلبھوشن دہشتگردی کے مختلف واقعات میں ملوث رہا ہے۔ جاسوس کی حیثیت سے پاکستان کی سلامتی کو نقصان پہنچایا۔ اسے پاکستانی قوانین کے مطابق سزا ہوئی ہے۔ کلبھوشن بھارتی نیوی میں حاضر سروس اور’’را ‘‘ایجنٹ ہے۔ کلبھوشن کی دہشت گرد کارروائیوں میں کئی پاکستانی جاں بحق ہوئے۔
انہوں نے کہا کلبھوشن کے ٹرائل میں شفافیت کو یقینی بنایا گیا ہے اسے اپیلٹ کورٹ میں 40 دن میں اپیل کرنے کا حق حاصل ہے۔
مشیر خارجہ سر تاج عزیز نے بھارت کے بے بنیاد الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا بھارت نے بھی کئی پاکستانی قیدیوں کو قونصلر رسائی نہیں دی اب بھارت ذمے داری کا مظاہرہ کرے۔ 23 جنوری کو بھارت سے معلومات کا تبادلہ کیا لیکن کوئی جواب نہیں آیا۔
سر تاج عزیز نے بتایا مقدمے کے دوران کلبھوشن کو قانونی معاونت بھی دی گئی ہے۔ کلبھوشن کا اعترافی وڈیو بیان موجود ہے۔ اس کے پاس دو پاسپورٹ تھے ایک ہندو نام سے اور ایک مسلم نام سے۔ کلبھوشن بلوچستان میں نوجوانوں کو ملک دشمن سرگرمیوں پر اکساتا تھا۔ کلبھوشن کارروائیوں سے پاکستان میں خانہ جنگی چاہتا تھا۔
واضح رہے گرفتار بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو 10 اپریل کو پاکستان کی سالمیت کو نقصان پہنچانے کے الزام میں پھانسی کی سزا سنائی گئی۔ کلبھوشن یادیو کے خلاف پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی کی گئی جبکہ فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے کلبھوشن یادیو کو سزا سنائی۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے مجرم کی سزائے موت کی توثیق کی تھی ۔ کلبھوشن نے اپنے اعترافی بیان میں کہا تھا کہ وہ ’را‘ کے لیے کام کرتے ہیں اور بلوچستان آنے سے قبل وہ ایران کے سرحدی علاقے چابہار میں موجود تھے۔
اس نے یہ بھی اعتراف کیا تھا کہ وہ بلوچ علیحدگی پسندوں سے رابطے میں تھے۔ اسے 2013 میں خفیہ ایجنسی 'را' میں شامل کیا گیا اور وہ اس وقت بھی ہندوستانی نیوی کا حاضر سروس افسر ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں