لاہور:پاکستان کے ماضی کے معروف اداکار سید شہنشاہ گزشتہ دو دہائیوں سے دل کی مختلف بیماریوں میں مبتلہ تھے، ان کی تدفین ان کے گاؤں میں کی گئی، سید شہنشاہ کے جنازے میں بڑی تعداد میں فنکاروں نے شرکت کی۔
تنگی کے گاؤں ڈھاکی میراباد میں 1949 کو پیدا ہونے والے سید شہنشاہ کو ہمیشہ سے اداکار بننے کا شوق تھا۔پشاور یونیورسٹی سے پشتو ادب میں ماسٹرز کرنے کے بعد انہوں نے 1974 میں اپنے پہلے پشتو پلے سے اداکاری کا آغاز کیا، ان کے مقبول ڈراموں میں 'سحر'، 'تاشا جولائی'، 'لمبے'، 'سوال'، 'دا منزل پا لور' اور 'کاغے لارے' وغیرہ شامل ہیں۔
ریڈیو پاکستان پشاور کے شاعر اور علاقائی ہدایت کار لئیقزادہ لئیق کے مطابق سید شہنشاہ نے اپنے کیریئر میں 200 کے قریب ریڈیو، اسٹیج اور ٹی وی ڈراموں میں کام کیا۔
ان کے مطابق سید شہنشاہ زیادہ تر ڈراموں میں منفی کردار ادا کرتے تھے، انہوں نے اپنی بہترین اداکاری سے ہمیشہ لوگوں کا دل جیتا۔