لاہور:عوام پاکستان پارٹی کے رہنما اورسابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کاکہنا ہےکہ نوازشریف کی سیاست سے میرا اتفاق تھا، مشکل ترین وقت میں ان کے ساتھ تھا، نہ وزارت مانگی نہ عہدہ۔ شاہد خاقان عباسی نے لاہور میں تقریب سے خطاب میں کہاکہ نوازشریف کی سیاست سے میرا اتفاق تھا، مشکل ترین وقت میں ان کے ساتھ تھا، نہ وزارت مانگی نہ عہدہ۔
انہوں نے کہا کہ جماعت میں حق کی بات کرنا ہی سیاسی کامیابی ہوتی ہے، میں نے پارٹی میں رہ کر کبھی خوشامد نہیں کی، مسلم لیگ ن کے دوست گواہ ہیں، وزارت عظمیٰ کی بات ہوئی تو وہاں 28 لوگ اور تھے جو آج ن لیگ کی اعلیٰ وزارتوں پر ہیں، مجھے 2018 کے الیکشن میں ہروایا گیا، مجھے بہت ساری فون کالز آئیں۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سارا تجربہ حاصل کیا، جب وزیر بنا تو میرے لئے کچھ بھی مشکل نہیں تھا، میں نے 35 سال سیاست میں گزارے، 20 سال اپوزیشن اور 5 سال اقتدار میں رہا، میں ایم این اے بننے کے 26 سال بعد وزیر بنا۔
ان کا کہنا تھا کہ میرے لئے یہ اہم فیصلہ تھا کہ ن لیگ کی قیادت بہتر ہے، میاں نوازشریف کی 90 کی پالیسیاں بہت اچھی تھیں، میں ن لیگ کی سیاست کو دوسری جماعتوں سے بہتر سمجھتا تھا، جو کچھ کیا اور جو نہ کیا وہ سب آپ کے سامنے ہے۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ماضی میں بھی اسمبلی کے اندر بڑا عجیب ماحول تھا، بڑے عرصے بعد پیپلز پارٹی آئی تھی، میرے والد کے دوست پیپلز پارٹی سے نامزد ہوئے اور میرے پاس آئے، انہوں نے مجھے بی بی شہید کے مخالف ووٹ نہ دینے کا مشورہ دیا لیکن میں نے کھڑے ہو کر شہید بینظیر بھٹو کیخلاف ووٹ دیا۔