کراچی : پاکستانی سیور مینوں کی زندگی کو بچانے کےلیے ڈرین کی صفائی کےلیے مشین تیار کرلی گئی۔ یہ مشین ایک فلاحی تنظیم کی مدد سےتیار کی گئی ہے۔ اس کامقصد کراچی سمیت ہر شرح کے ہزاروں سیور مینوں کی زندگیوں کومحفوظ بنانا ہے جو گٹر کی صفائی کے لیے اس میں اترتے ہیں۔ ڈرین کی صفائی کی نئی مشین جو ہزاروں پاکستانی سیوریج ورکرز کی زندگیاں بچا سکتی ہے۔
اس مشین کاڈیمو بھی کیاگیا ہے اوراس طرح کی مزید مشینوں پر کام جاری ہے۔ اس مشین کوبھلائی کانام دیاگیا ہے اور اس کوپروٹو ٹائپ آٹوموبائل کارپوریشن پاکستان نے بنایا ہے اور کراچی ریلیف ٹرسٹ اس پر کام کرے گا۔
اس مشین کی مدد سے سیور مین کو گٹر میں اتارنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے اور مشین کو باہر سے آپریٹ کیاجاتا ہے۔ تاہم اس مشین کا مقصد ہزاروں صفائی کرنے والے ورکروں کی زندگی کو بچانا ہے۔سیور مینوں کو بڑے گٹروں کی صفائی میں گٹر میں اترنے کے بعد بو اورگیسوں کا اخراج ان کا بڑا مسئلہ تھا۔
زیادہ تر معاملات میں، سیوریج ورکرز اپنے کام ماسک یا دستانے کے بغیر کرتے ہیں لیکن گٹر کی صفائی میں وہ کافی حد تک سیفٹی آلات کا استعمال کرتے ہیں ۔ صفائی کرنے والے اکثر انسانی فضلے کو صاف کرنے کے لیے بانس کی لمبی لاٹھیوں کو ان کے اندر ہلا کر بند پائپ لائنوں کو کھولتے ہیں اور جب یہ ناکام ہو جاتا ہے، تو گٹر میں غوطہ لگاتے ہیں۔
اکثرسیورمین تو اس وجہ سے سانس کے مسائل میں مبتلا رہتے ہیں۔ سیورمینوں کی کام کے دوران ہلاکت کا زیادہ ڈیٹا مرتب نہیں کیاگیا ہے لیکن بھارت میں اس حوالےسے اموات کی شرح زیادہ ہے ۔
اس مشین کو تیار کرنے میں مدد کرنے والے فلاحی کارکن نعیم صادق کاعرب نیوز سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ یہ ایک ایسی مشین ہے جو سیور مینوں کی زندگیوں کو محفوظ بناسکتی ہے اوریہ ان کی بھلائی کے لیے ہے اس وجہ سے اس کا نام بھلائی رکھاگیا ہے۔اس طرح انہیں صفائی کیلیے زیر زمین اترنے کی ضرورت نہیں رہتی ۔مشین کا ایک پروٹو ٹائپ آٹوموبائل کارپوریشن پاکستان نے بنایا ہے
یہ ایک سادہ مشین ہے لیکن مغرب میں اس حوالے سے بہت سی بڑی مشینیں تیار کی گئی ہیں۔ واضح رہے کہ یہ مشین انتہائی کم قیمت کو ذہن میں ر کھ کر تیار کی جارہی ہے ۔