لاہور: جنسی ہراسانی اور بلیک میلنگ کے مقدمے میں نامزد جہانگیر ترین گروپ کے رکن صوبائی اسمبلی کیخلاف کیس، مدعی مقدمہ خاتون آمنہ یعقوب نے خرم لغاری کو معاف کر دیا۔
خاتون آمنہ یعقوب نے عدالت میں جمع کرائے گئے اپنے بیان کہا خرم لغاری کی ضمانت پر کوئی اعتراض نہیں، ہماری صلح ہو گئی ہے۔ میں خرم لغاری کیخلاف کیس کی مزید پیروی نہیں کرنا چاہتی۔ عدالت نے دونوں فریقین کے صلح نامہ طے پانے کے بعد خرم لغاری کی درخواست ضمانت کنفرم کر دی۔
خیال رہے کہ لاہور پولیس نے خرم لغاری کیخلاف خاتون کو بلیک میل اور ہراساں کرنے کا مقدمہ درج کر رکھا ہے۔ خاتون نے ملزم کیخلاف درخواست میں ہراساں کرنے اور زبردستی ناجائز تعلق رکھنے سمیت دیگر الزامات لگائے تھے۔
خرم لغاری کے خلاف لاہور کے علاقے تھانہ ڈیفنس اے میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ مقدمہ نمبر 777/21 خاتون آمنہ یعقوب کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔ مقدمہ گھر میں گھسنے، ہوائی فائرنگ اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے کی دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔
مقدمے کی مدعیہ آمنہ یعقوب نے ایف آئی آر میں موقف اختیار کیا ہے کہ خرم لغاری خود کو کنوارہ ظاہر کرکے ناجائز تعلقات پر مجبور کرتا رہا۔ جبکہ اس نے زبردستی نکاح نامے پر بھی دستخط کروا رکھے ہیں۔
متاثرہ خاتون نے ایف آئی آر میں مزید موقف اختیار کیا کہ وہ ایم پی اے کی اس حرکت کے بارے میں اس کے باپ کو بھی شکایت کر چکی ہے۔ ان کے کہنے پر ہی میں نے خرم لغاری کیخلاف مقدمہ درج کرایا ہے۔
مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ باپ کو شکایت کرنے پر ایم پی اے خرم لغاری نے گھر میں گھس کر فائرنگ کر دی اور مجھے جان سے مارنے کی دھمکی دی ہے۔
لاہور کی سیشن کورٹ نے خاتون کو ہراساں اور بلیک میل کرنے کے کیس میں خرم لغاری کی عبوری ضمانت 13 ستمبر تک منظور کی تھی۔
ایڈیشنل سیشن جج راٸے محمد یاسین شاہین نے عبوری ضمانت پر سماعت کی۔ ملزم خرم لغاری نے وکیل نے عدالت کے سامنے موقف اختیار کیا کہ پولیس نے میرے موکل کیخلاف حقائق کے برعکس مقدمہ درج کیا، خطرہ ہے انھیں گرفتار کر لیا جائے، اس لئے عدالت سے استدعا ہے کہ وہ عبوری ضمانت منظور کرنے کا حکم دے۔