نیویارک: روسی ٹینس سٹار ڈینیئل میڈویدیو نے عالمی چیمپئن عالمی نواک جوکووچ کو یو ایس اوپن 2021ء میں شکست دے کر تاریخی کامیابی حاصل کر لی ہے۔ ڈینیئل میڈویدیو میچ پر چھائے رہے۔
ڈینیئل میڈویدیو نے یو ایس اوپن ٹینس مینز سنگل فائنل میں اپنے مخالف کھلاڑی جوکووچ کو چھ چار، چھ چار اور چھ چار سے شکست دی اور پہلا گرینڈ سلیم ٹائٹل اپنے نام کیا۔
خیال رہے کہ ڈینیئل میڈویدیو نے اس سے قبل دو گرینڈ سلیم کے فائنل میں رسائی حاصل کی تھی لیکن وہ فتح حاصل کرنے میں ناکام رہے تھے۔
دوسری جانب نوواک جوکووچ رواں سال اپنی شاندار کارکردگی کی بدولت آسٹریلین اوپن، فرنچ اوپن اور ویمبلڈن کی ٹرافیاں اپنے نام کر چکے ہیں۔
ڈینیئل میڈویدیو کا اپنی کامیابی کے بعد کہنا تھا کہ میں اس موقع پر اپنی ٹیم، والدین، اہلخانہ، بہنوں اور دوستوں کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں جنہوں نے ہر موقع پر میرا ساتھ دیا اور حوصلہ بڑھایا۔
روسی ٹینس سٹار کا کہنا تھا کہ گرینڈ سلیم جیتنے کا سفر بہت کٹھن تھا، اس سفر میں جن لوگوں نے میرا ساتھ دیا میں ان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔
عالمی چیمپئن نوواک جوکووچ نے اپنے حریف کھلاڑی کے شاندار کھیل پر ان کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی کھلاڑی یو ایس اوپن کا ٹائٹل حاصل کرنے کا صحیح معنوں میں حقدار تھا تو وہ ڈینیئل میڈویدیو ہی ہیں۔ میری دعا ہے کہ یہ نوجوان کھلاڑی مستقبل میں مزید کامیابیاں سمیٹے۔
دوسری جانب برطانوی کھلاڑی ایما رادو کانو نے کینیڈین کھلاڑی لیلا فرننڈس کو شکست دے کر یو ایس اوپن وویمنز سنگلز کا فائنل جیتا ہے۔
ایما رادو کانو نے لیلا فرننڈس کو اسٹریٹ سیٹس میں چھ چار اور چھ تین سے شکست دی۔ ایما رادو کانو پہلی کم عمر برطانوی کھلاڑی ہیں جنہوں نے یو ایس اوپن اپنے نام کیا۔
اس سے قبل برطانوی کھلاڑی ورجینا ویڈ نے 1977ء میں یو ایس اوپن کا ٹائٹل اپنے نام کیا تھا۔ وہ ایما رادو کانو کی کامیابی کے وقت کورٹ میں موجود تھیں۔ ایما رادو کانو کو یو ایس اوپن کا ٹائٹل جیتنے پر ایک اعشاریہ آٹھ ملین پاؤنڈ کی انعامی رقم دی گئی۔
ایما رادو کانو نے برطانوی لیجنڈ کھلاڑی ورجینا ویڈ کی موجودگی کو اپنے لئے خوش قسمتی کا باعث قرار دیتے ہوئے کہا کہ میں نے ان ہی کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ٹینس کے میدان میں یہ کامیابی حاصل ی ہے۔ انہوں نے میرے اندر یہ امید جگائی کہ میں یہ کارنامہ سرانجام دے سکتی ہوں۔