اسلام آباد : پاکستان نے امریکہ اور بھارت کے مشترکہ اعلامیہ پر اعتراض کرتے ہوئے سفارتی آداب کے منافی قرار دےدیا ، پاکستان پر بے بنیاد الزامات کو کسی صورت قبول نہیں کیا جا ئے گا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کے دفتر خارجہ نے بھارت اور امریکہ کے مشترکہ اعلامیہ کو سفارتی آداب کے منافی قرار دیتے ہوئے سخت تشویش کا اظہار کیا ہے ، ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ بھارت اور امریکہ کی جانب سے بے بنیاد الزامات کو کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان بے بنیاد الزامات مسترد کرتا ہے اور ہم نے امریکا کو اپنے مؤقف سے آگاہ کردیا ہے ، ان کا کہنا تھا کہ ایک باضابطہ دستاویز میں بے بنیاد الزامات کے ساتھ کسی تیسرے ملک کا ذکر کرنا مروجہ سفارتی آداب کے منافی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے بھارت اور امریکا کے وزرائے خارجہ اور وزرائے دفاع کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں دونوں اتحادیوں نے اپنے تعلقات کو مزید مستحکم بنانے پر اتفاق کرتے ہوئے اہم دفاعی اور کمیونیکشن معاہدے پر دستخط کیے تھے۔
مذاکرات کے بعد مشترکہ اعلامیے میں انہوں نے پاکستان سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کی سرزمین دوسرے ممالک پر دہشت گردی کے لیے استعمال نہ کی جائے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اقتصادی راہداری منصوبہ (سی پیک) پر چین کے ساتھ دوبارہ بات چیت پر غور کرنے کی رپورٹس بے بنیاد ہیں، ہم ایسے خبروں کو مسترد کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز برطانوی اخبار نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان چین کے ساتھ سی پیک کے منصوبوں پر نظرثانی پر غور کررہا ہے جس کے بعد وزیراعظم عمران خان کے مشیر تجارت نے برطانوی اخبار کی رپورٹ کو مسترد کیا تھا۔
ایک سوال کے جواب میں دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان سعودی عرب کا دورہ کریں گے تاہم دورے کی تاریخ کااعلان بعد میں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ہفتے کے روز کابل کا دورہ کریں گے جس میں امن و سلامتی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا ، ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے سیکیورٹی کے باعث جلال آباد میں اپنا قونصل خانہ بند کردیا ہے اور یہ معاملہ افغان حکام کے ساتھ اٹھایا گیا ہے جنہوں نے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔