اسلام آباد: احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت کے دوران ان کی آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کر لی گئی۔ دوسری جانب نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کی پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء پر جرح جاری رہی جس کے بعد سماعت پیر تک کے لیے ملتوی کر دی گئی۔
احتساب عدالت نمبر 2 کے جج محمد ارشد ملک نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف نیب ریفرنس کی سماعت کی۔ سابق وزیراعظم نواز شریف اپنی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کی وفات کی وجہ سے پیرول پر رہائی کے بعد اِن دنوں لاہور میں موجود ہیں۔
نواز شریف کی طرف سے ان کے وکیل خواجہ حارث نے آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی جسے احتساب عدالت نے منظور کر لیا۔
سماعت کے دوران نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے استغاثہ کے گواہ واجد ضیاء سے جرح کرتے ہوئے سوال کیا کہ کیا جے آئی ٹی رپورٹ کا والیم 10 سپریم کورٹ میں جمع کراتے وقت سربمہر تھا؟۔
جس پر واجد ضیاء نے جواب دیا کہ والیم ٹین جب سپریم کورٹ میں جمع کرایا گیا تو وہ سربمہر نہیں تھا۔
مختصر سماعت کے بعد احتساب عدالت میں العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت پیر (17 ستمبر) تک کے لیے ملتوی کر دی گئی جہاں خواجہ حارث واجد ضیاء پر جرح جاری رکھیں گے۔