واشنگٹن :سابق امریکی صدر جمی کارٹر نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں پر شدید تنقیدکرتے ہوئے انہیں تلقین کی ہے کہ وہ امن قائم کرنے کی کوشش کریں اور سچ بولا کریں ۔
ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکا کو شمالی کوریا کے سربراہ سے براہ راست رابطہ کرنا چاہیے اور پُرامن معاہدے پر بات چیت کرنی چاہیے جس طرح 1953 میں کوریا کی جنگ کا اختتام ہوا تھا۔اگر میں فوری طور پر خود نہ جاسکا تو میں اپنے اعلیٰ افسر کو یونگ یانگ بھیجوں گا، انہوں نے نشاندہی کی کہ وہ 3 مرتبہ جاچکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کو اس بات کی ضمانت چاہیے کہ امریکا یا اس کو کوئی بھی اتحادی اس پر حملے میں پہل نہیں کرے گا، خاص طور پر جنوبی کوریا۔جب تک ہم ان سے بات اور ان کے ساتھ انسانوں جیسا سلوک نہیں کرلیتے، جو وہ ہیں، تو میں نہیں سمجھتا کہ اس حوالے سے کسی بھی قسم کی پیش رفت ممکن ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ انتہائی نا اُمید ہیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے فلسطینیوں کو انصاف مل سکے گا۔