سنگا پور: سنگا پور میں پارلیمنٹ کی سابق اسپیکر حلیمہ یعقوب ملک کی پہلی باحجاب مسلمان خاتون صدر منتخب ہو گئیں۔ الیکشن کمیشن نے حکمراں جماعت پیپلز ایکشن پارٹی سے تعلق رکھنے والی 63 سالہ حلیمہ یعقوب کو بلامقابلہ صدارتی انتخاب میں فاتح قرار دے دیا کیونکہ ان کے مقابلے میں کوئی امیدوار موجود نہیں تھا۔
ملائی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والی حلیمہ کے مقابلے میں 4 امیدوار کھڑے ہوئے تھے تاہم دو امیدوار صالح میریکان اور فرید خان کو الیکشن کمیشن نے اس لیے نااہل قرار دے دیا کہ وہ ’’چھوٹی کمپنیوں‘‘ کے مالک تھے جب کہ دیگر دو کو اس لیے نااہل کیا گیا کہ وہ ملائی نسل سے تعلق نہیں رکھتے تھے۔ سنگاپور میں قانون ہے کہ صدارتی امیدوار کی کمپنی کے حصص کی کم از کم مالیت 37 لاکھ ڈالر ہونی چاہیے اگرچہ خود حلیمہ یعقوب بھی اتنی امیر کمپنی کی مالک نہیں لیکن قانون کی رو سے اسپیکر پارلیمنٹ ہونے کی حیثیت سے انہیں اس اصول سے استثنیٰ حاصل تھا۔
حلیمہ سنگاپور کی دوسری مسلمان صدر ہیں اور ان سے قبل یوسف اسحاق نے 1965 میں صدارت کا منصب سنبھالا تھا۔ انہوں نے سنگاپور کی پہلی خاتون صدر ہونے کا اعزاز بھی حاصل کیا ہے۔ حلیمہ نے 1978 میں سنگاپور یونیورسٹی سے قانون میں گریجویشن کیا جبکہ ان کے شوہر بھی سنگاپور یونیورسٹی سے سائنس کے شعبے میں فارغ التحصیل ہیں۔ حلیمہ کے والد بھارتی مسلمان تھے جنہوں نے ملائی خاتون سے شادی کی۔ حلیمہ کے والد پیشے کے اعتبار سے چوکیدار تھے جن کا انتقال اس وقت ہوا جب حلیمہ کی عمر 8 سال تھی جس کی بعد ان کی ماں نے تنہا ان کی پرورش کی۔
خاتون صدر کے شوہر یمنی نژاد ہیں جن کا نام محمد عبد الله الحبشی ہے اور ان کے 5 بچے ہیں۔ یہ خاندان سنگاپور کے علاقے یشون میں 8 کمروں کے فلیٹ میں رہتا ہے اور حلیمہ نے صدر بننے کے بعد صدارتی محل میں رہنے کی بجائے اسی فلیٹ میں رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس بار سنگا پور حکومت نے صرف ملائی نسل سے تعلق رکنے والے شہری کو صدر بنانے کا فیصلہ کیا تھا اور کسی اور نسل کا فرد صدر بننے کا حق دار نہیں تھا۔ سنگاپور میں صدر زیادہ اختیارات کا حامل نہیں ہوتا اور اس کا عہدہ بڑی حد تک رسمی ہی ہوتا ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں