اسلام آباد : عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف ) نے پاکستام میں کرپشن کے خاتمے کے لیے حکومت سے مزید اقدامات کا مطالبہ کرلیا۔
آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کو فراہم کردہ 7 ارب ڈالر کے نئے قرض پروگرام کے تحت طے پانے والی شرائط سے متعلق رپورٹ میں عالمی ادارے نے پاکستان میں سرکاری بدانتظامی کی نشان دہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرپشن کے مقدمات میں سیاسی مقاصد کے لیے ہراسانی ختم کی جائے۔
حکومت سے مطالبات میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں قومی احتساب بیورو (نیب) کو زیادہ آزاد اور خود مختار بنانے کے اقدامات کیے جائیں اور نیب کو احتساب کے لیے مزید مؤثر بنایا جائے۔پاکستان میں کرپشن ختم کرنے کے لیے تحقیقاتی نظام بہتر بنایا جائے، جون 2025 تک کرپشن کے خاتمے کے لیے ایکشن پلان تیار کیا جائے۔
رپورٹ میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ انسداد کرپشن کے لیے اقوام متحدہ کے کنونشن کی روشنی میں جائزہ رپورٹ تیار کی جائے اور کرپشن کے خلاف مقدمات میں سرکاری اداروں کی کمزور قانونی صلاحیت کو بہتر بنایا جائے۔تمام سرکاری افسران کے اثاثوں کی معلومات رسائی آسان بنائی جائے، سرکاری افسران کے غیر قانونی طریقے سے بڑھتے اثاثوں کو روکا جائے اور سرکاری افسران کے اثاثوں اور آمدن کے گوشواروں کو پبلک کیا جائے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ فروری تک سرکاری افسران اور اراکین پارلیمنٹ کے اثاثے پبلک کرنے کے لیے قانون سازی کی جائے، تمام سرکاری افسران کے اثاثے پبلک کرنے کے لیے ایف بی آر کو ڈیجیٹلائز کیا جائے،نیب کو کرپشن کی تحقیقات کے لیے درست ڈیٹا فراہم نہیں کیا جاتا اور مطالبہ کیا ہےکہ پاکستان میں سرکاری اداروں میں شفافیت یقینی بنائی جائے۔