واشنگٹن: فون کے استعمال کے بغیر آج کل زندگی ادھوری لگتی ہے۔ تاہم رات کے وقت فون کااستعمال کتنا زیادہ نقصان دہ ہوسکتا ہے۔ اس بارے میں ماہرین صحت باقاعدہ تحقیق کررہےہیں۔ ماہرین کے مطابق رات کو سونے سے قبل فون کااستعمال موٹاپے کا باعث بن سکتا ہے۔ اس باے میں باقاعدہ اب ہیلتھ جرنلز میں بھی شائع ہونا شروع ہوگیا ہے کہ رات کے وقت سونے سے قبل فون استعمال نہ ہی کیاجائے تو بہتر ہے۔
برسٹل یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ سکرین کے سامنے زیادہ وقت گزارنا جسم کی اندرونی گھڑی کو متاثر کرتا ہے جس سے جسمانی وزن میں اضافے کا خطرہ بڑھتا ہے۔
آج کل موبائل فون ہر جگہ عام ہو چکے ہیں۔ پورٹیبل ڈیوائس نے نہ صرف ہمارے ایک دوسرے کے ساتھ بات چیت کے طریقے میں انقلاب برپا کیا ہے بلکہ زندگی سہل بنادی ہے۔ ماہرین نے نشاندہی کی ہے کہ رات کے وقت ان آلات کا استعمال ہماری باڈی کلاک میں خلل ڈال سکتا ہے۔کچھ محققین کے نزدیک اس کے استعمال کرتے ہوئے ہوسکتا ہے کہ ہمیں اچانک محسوس ہو کہ ہمیں بھوک لگ رہی ہے یا پھر فون کو استعمال کرتے ہوئے کھاتےہوئے یہ بھی ہوسکتا ہے کہ ہمیں احساس ہی نہ ہو کہ ہم نے کتنا کھالیا ہے اس طرح سے یہ ہماری صحت کےلیے مضر بھی ہوسکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جو لوگ سونے سے قبل کمرے میں روشنی کم کرکے موبائل فون استعمال کرتے ہیں ان کی نیند کا معیار بہت گر جاتا ہے۔ آج کل کے سمارٹ فونز سے خارج ہونے والی نیلی روشنی بڑی تعداد میں لوگوں کو بے خوابی اور نیند کے دیگر مسائل کا شکار کر رہی ہے۔
یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے ماہرین نے اپنی اس تحقیق میں سینکڑوں لوگوں کی موبائل فون کی عادات کا جائزہ لیا اور ان سے نیند کے متعلق سوالات کیے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ زیادہ تر نوجوان موبائل فونز کا طویل استعمال کرتے ہیں اور اسی عمر کے لوگوں نے اپنی نیند میں بگاڑ آنے کی نشاندہی بھی سب سے زیادہ کی ہے۔