لاہور : لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس راحیل کامران نے ایک مقدمے کی سماعت کے دوران کہا ہے کہ تحریک انصاف کو اگر لبرٹی چوک میں جلسہ کی اجازت نہیں ہے تو پھر کسی سیاست جماعت کو لبرٹی میں جلسہ کی اجازت نہیں ہوگی۔
انٹیلیجنس اداروں، پنجاب پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے تحریک انصاف کو لاہور میں جلسے کی اجازت دینے کی مخالفت کی۔ اپنے جواب میں حکومت نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کو لاہور میں جلسہ نہیں کرنے دینا چاہیے۔
ڈپٹی کمشنر لاہور نے کہا کہ پی ٹی آئی کو لبرٹی میں جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے کیوں کہ نو مئی کا واقعہ لبرٹی سے شروع ہوا تھا اس لیے ہم اس جماعت کو وہاں کچھ بھی کرنے کی اجازات نہیں دے سکتے۔
جسٹس راحیل کامران نے کہا کہ پی ٹی آئی کو متبادل جلسہ کی جگہ سے متعلق 72 گھنٹے میں اجازت دی جائے۔
جسٹس راحیل نے پی ٹی آئی سے کہا کہ وہ دن دو بجے تک متبادل جگہ کی درخواست دیں اگر متبادل جگہ پر بھی اجازت نہیں ملتی تو کوئی جماعت شہر میں جلسہ نہیں کر سکے گی۔
لاہورہائیکورٹ نے تحریک انصاف کو 15 اکتوبر کے جلسے کے لیے متبادل جگہ کی درخواست آج ہی ڈی سی لاہور کو نمٹانے کی ہدایت کردی۔