لندن: گوگل اور ایمازون کے ملازمین نے اپنی کمپنیوں سے مطالبہ کر دیا ہے کہ اسرائیلی فوج و حکومت سے کیے جانے والے معاہدے کو فوری طور پر منسوخ کر دیں۔
امریکی جریدے دا ہل کے مطابق گوگل اور ایمازون کے ملازمین نے یہ مطالبہ ایک خط میں کیا ہے جو برطانوی اخبار دی گارجین میں شائع ہوا ہے۔ خط کے متعلق کہا گیا ہے کہ وہ دونوں اداروں کے 400 ملازمین کی جانب سے مشترکہ طور پر لکھا گیا ہے لیکن کسی نے اپنا نام ظاہر نہیں کیا ہے۔
گوگل اور ایمازون نے رواں سال اسرائیلی حکومت اور اسرائیلی فوج سے کلاؤڈ سروس کی فراہمی کا معاہدہ کیا تھا جس کی مالیت تقریبا! ایک ارب 20 کروڑ ڈالرز سے زائد بتائی گئی تھی۔ اس معاہدے کا نام نمبس ( Nimbus) ہے۔
دونوں اداروں کے 400 ملازمین کی جانب سے لکھے جانے والے مشترکہ خط میں کہا گیا ہے کہ جس وقت یہ معاہدہ کیا گیا اس دوران اسرائیل کی جانب سے غزہ پر کی جانے والی بمباری کے نتیجے میں 60 بچوں سمیت 250 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔
گوگل اور ایمازون کے ملازمین کا کہنا ہے کہ ہماری جانب سے فراہم کی جانے والی سروسز کی وجہ سے اسرائیل کی فوج اور حکومت کو فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے عمل میں تقویت ملے گی اور بے دخلی کا ظالمانہ نظام مزید پھلے پھولے گا۔
امریکی ادارے دا ہل کے مطابق اس خط پر گوگل اور ایمازون کی جانب سے کسی بھی قسم کے ردعمل کا اظہار نہیں کیا گیا ہے۔