لاہور: صوبائی دارالحکومت لاہور میں لیڈی ڈاکٹرز اور نرسز کو نشہ آور مشروب پلانے کے بعد ان کی نازیبا ویڈیوز بنانے والے ڈاکٹر عبداللہ حارث کو ملازمت سے معطل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔
محکمہ صحت پنجاب کے مطابق ملزم جناح ہسپتال میں بطور ڈاکٹر تعینات ہے جس کے خلاف خاتون نے نازیبا ویڈیوز بنانے کی شکایت کی تھی۔ فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے خاتون کی نازیبا ویڈیو بنانے والے ڈاکٹر کو گرفتار کیا تھا جس کے بعد آج اس کی ملازمت سے معطلی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ لاہور کی رہائشی ایک متاثرہ خاتون نے ڈاکٹرکے خلاف سائبر کرائم ونگ میں درخواست دی تھی کہ ملزم نازیبا ویڈیو کے ذریعے مجھے بلیک میل کرتا ہے جس پر ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے مقدمہ درج کرنے کے بعد ڈاکٹر کو گرفتار کیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایف آئی اے سائبر کرائمز سرکل لاہور نے نشہ آور مشروب پلا کر نرسز اور لیڈی ڈاکٹرز کی برہنہ ویڈیو بنانے والے جناح ہسپتال کے ڈاکٹر کو گرفتار کرنے کے بعد اس کے موبائل سے متاثرہ خواتین کی 50 برہنہ ویڈیوز بھی برآمد کر لی ہیں۔
ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ ملزم مختلف بہانوں سے نرسز اور لیڈی ڈاکٹرزکو بلا کر نشہ آور مشروب پلاتا اور انہیں برہنہ کرکے ویڈیوز بنالیتا تھا اور پھر انہیں بلیک میل کرتا تھا جبکہ اس گھناؤنے کام میں اس کے دیگر دوست بھی شامل تھے جن کے حوالے سے تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔
ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ ملزم ڈاکٹر عبداللہ حارث کے دیگر ساتھی ڈاکٹرز کے نام صیغہ راز میں رکھے جارہے ہیں تاکہ وہ فرار نہ ہوجائیں اور ان کے خلاف کارروائی کی جاسکے، ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی گئی جس دوران مزید انکشافات کا امکان ہے۔