لاہور: ڈینگی کے بڑھتے ہوئے کیسز نے پاکستانیوں کی زندگی اور مشکل کر دی ، شہری ڈینگی روک تھام کیلئے اقدامات اور ہسپتالوں میں طبی سہولیات کے فقدان کی دہائیاں دینے لگے ۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ، اسلام آباد میں مزید 61 کیسز سامنے آنے کے بعد تعداد بڑھ کر ایک ہزار 403 ہوگئی ۔ پشاور میں 485 افراد ڈینگی مچھر کا شکار ہوگئے ، شہری صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ پر برس پڑے ۔ کہتے ہیں متاثرہ علاقوں میں اسپرے تک نہیں کیا جارہا ، ہسپتالوں میں بھی سہولیات کا فقدان ہے ۔
محکمہ صحت پنجاب نے فیصل آباد میں ہسپتالوں میں قائم آئسولیشن وارڈز میں بیڈز کی تعداد بڑھا دی ، اس کے علاوہ لاروا کی تلفی کیلئے سرویلنس بھی تیز کر دی ۔ جس پر شہریوں نے حکومتی اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے ۔
دوسری جانب ، مسلم لیگ ن کی رکن اسمبلی عنیزہ فاطمہ نے پنجاب اسمبلی میں صحت عامہ کے مسائل سے متعلق حکومت کے ناکافی اقدامات کے خلاف قرارداد جمع کرا دی ۔ جس میں کہا گیا ہے کہ ڈینگی سے اموات کی اصل وجہ ادویات کی عدم دستیابی اور ہسپتالوں میں سہولیات کا فقدان ہے ۔ حکومت کی نااہلی سے عوام کی جانیں داؤ پر لگ چکی ہیں ۔