اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے درمیان خفیہ ایجنسی انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے نئے سربراہ کی تقرری پر مشاورت کا عمل مکمل ہو چکا ہے۔
اس بات کی تصدیق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے اپنی ٹویٹ میں کی۔ ان کا کہنا تھا کہ نئے ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری کا پراسس شروع ہو چکا ہے، ایک بار پھر سول اور فوجی قیادت نے یہ ثابت کیا ہے کہ ملک کے استحکام، سالمیت اور ترقی کیلئے تمام ادارے متحد اور یکساں ہیں۔
واضح رہے کہ 6 اکتوبر کو پاک فوج میں اعلیٰ سطح پر تبادلے اور تقرریاں کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو کور کمانڈر پشاور جبکہ لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد انجم ڈی جی آئی ایس آئی مقرر کر دیا گیا تھا۔
تاہم لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم کی بطور ڈی جی آئی ایس آئی تقرری کا نوٹیفکیشن کئی روز بعد بھی جاری نہیں ہو سکا ہے۔
گزشتہ روز عمران خان نے کابینہ اجلاس میں ڈی جی آئی ایس آئی کے نوٹیفکیشن کے معاملے پر کابینہ کو اعتماد میں لیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ معاملہ خوش اسلوبی سے حل ہو گا، اسے غلط رنگ دینے کی کوشش نہ کی جائے، ہم ایک پیج پر ہیں اور معاملہ خوش اسلوبی سے جلد حل ہو جائے گا۔
اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ میں فواد چودھری نے کہا تھا کہ پاکستان کی عسکری اور سیاسی قیادت میں قریبی اور خوشگوار تعلقات ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان اور چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کے درمیان ایک طویل نشست ہوئی، جو بھی سول اور ملٹری تعلقات میں دراڑیں ڈالنے کے خواب دیکھ رہے ہیں وہ جان لیں اس وقت سول ملٹری قیادت میں آئیڈیل تعلقات ہیں۔