لاہور: صوبہ پنجاب میں بھکاریوں مافیا کی سرگرمیوں کا نوٹس لیتے ہوئے ان کی سرکوبی کیلئے ایک سپیشل سکواڈ بنانے کا حکم دیدیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ کی ہدایت کے مطابق یہ سکواڈ اس مافیا کیخلاف کارروائی کرے گا۔
یہ اہم فیصلہ گزشتہ روز وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے زیر صدارت ہونے والے ایک اہم اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں صوبے میں امن وامان کی صورتحال سمیت دیگر اہم ایشوز پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس سے خطاب میں وزیراعلیٰ عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ اولڈ ایج ہومز میں مقیم معمر افراد کے علاج معالجے پر بھرپور توجہ دی جائے گی۔ ڈاکٹرز پابند ہونگے کہ وہ ان بزرگوں کا باقاعدگی سے چیک اپ کریں اور بیماری کی صورت میں انھیں ادویات مہیا کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ لاہور میں خواجہ سراؤں کی فلاح وبہبود کیلئے کمیونٹی ویلفیئر سینٹر قائم کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ جھنگ، پاکپتن، ملتان اور گوجرانوالہ میں پناہ گاہوں کو فعال کر دیا جائے گا جبکہ ٹوبہ ٹیک سنگھ اور اٹک میں دو نئے چلڈرن ہومز تعمیر کئے جائیں گے۔
وزیراعلیٰ پنجاب کے زیر صدارت ایک اور اہم اجلاس میں ڈیرہ غازی خان میں سکولوں اور تعلیمی اداروں کے قیام کا بھی جائزہ لیتے ہوئے فیصلہ کیا گیا کہ کوہ سلیمان میں طلبہ اور طالبات دونوں کیلئے سکولوں کا قیام کیا جائے گا۔
اجلاس میں صوبائی دارالحکومت لاہور کو دو ضلعوں میں تقسیم کرنے کی تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں سردار عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ لاہور کی آبادی میں بے تحاشہ اضافہ ہو چکا ہے۔ اس لئے انتظامی طور پر ضروری ہے کہ اسے دو اضلاع میں تقسیم کر دیا جائے۔
تاہم انہوں نے یہ بھی باور کرایا کہ یہ اہم فیصلہ بغیر سیاسی اتفاق رائے کے کبھی نہیں کیا جائے گا۔