تہران: ایران کی فوج اور اسلامی انقلابی گارڈ کور نے ایک مشترکہ فوجی مشق شروع کی ہے جس میں فضائی دفاع پر توجہ مرکوز کی گئی ہے جو ان کے بقول ملک کی آدھی فضائی حدود کو گھیرے گی ۔
ایران کے وسطی ریگستانی علاقے میں منگل کی علی الصبح شروع ہونے والی دو روزہ مشق کی قیادت خاتم الانبیا ایئر ڈیفنس ہیڈ کوارٹرز نے کی ۔
اس حوالے سے ایران کے فوجی کمانڈروں کا کہنا تھا کہ اس مشق کا مقصد جنگ کو قریب سے نقل کرنا ہے ، فضائی گاڑیاں اور میزائل زمینی اہداف کے خلاف لانچ کیے جائیں گے تاکہ فضائی دفاع اور ریڈار سسٹم کی کارکردگی کو جانچ سکیں ۔
واضح رہے کہ ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن کی جانب سے اس مشق کی فوٹیج جاری کیں ہیں جس میں دکھایا گیا ہے کہ کئی میزائل مقامی طور پر تیار کردہ فضائی دفاعی نظام سے لانچ کیے جا رہے ہیں ۔
خاتم الانبیا بیس کے کمانڈر انچیف بریگیڈیئر جنرل قادر رحیم زادہ نے کہا کہ آئی آر جی سی کا تیسرا خرداد میزائل ڈیفنس سسٹم اور فوج کا 15 واں خرداد سسٹم مشق کے حصے کے طور پر تعینات کیا گیا ہے ، اس کے علاوہ دیگر ایرانی الیکٹرانک اور سائبر جنگ سامان کو بھی اس مشق میں شامل کیا گیا ہے ۔