اسلام آباد: بجلی کے شعبہ میں ہنگامی اصلاحات اور اقدامات کیلئے وزیراعظم نے وزیر بدلنے کا فیصلہ کر لیا۔ ذرائع کے مطابق وزیر توانائی عمر ایوب خان سے وزارت توانائی کا قلمدان واپس لیکر اسد عمر کو دیئے جانے کی تیاری ہونے لگی۔ اسد عمر کے پاس وزارت منصوبہ بندی کا چارج بھی رہے گا۔ پاور ڈویژن سے ہٹا کر عمر ایوب کو وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈویژن بنائے جانے کا امکان ہے۔
خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت وفاقی کابینہ اجلاس میں وزرا نے مہنگائی میں اضافے کیخلاف ہنگامی اقدامات کا مطالبہ کر دیا ہے۔ وزیراعظم نے وزرا کو مہنگائی میں کمی کیلئے ہنگامی اقدامات کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ حکومت جلد ایکشن پلان پر عملدرآمد شروع کرے گی۔ عام آدمی کو ریلیف دینے کیلئے تمام سرکاری مشینری متحرک کریں گے۔ کابینہ ارکان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومتوں اور ضلعی انتظامیہ کو اشیا کی دستیابی یقینی بنانا ہو گی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ اب ہماری پوری توجہ مہنگائی کنٹرول کرنے پر ہو گی۔ ساری صورتحال خود مانیٹر کر رہا ہوں اور دیکھتے ہیں اب مافیا کیا کرتا ہے۔
اجلاس کے دوران شیخ رشید نے کابینہ کو خدشے سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ نومبر، دسمبر میں آٹا مزید مہنگا ہو سکتا ہے۔ انہوں نے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بتایا جائے ادویات کیوں مہنگی ہوئیں اور ادویات مہنگی ہونے کی وجہ سے لوگوں کی باتیں سننا پڑتی ہیں۔ اس پر معاون خصوصی فیصل سلطان کا کہنا تھا کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی سے معاملات بہتر کرنے کا کہہ دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق کابینہ اجلاس میں وزرا کی نوک جھونک کی روایت برقرار رہی۔ وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی مضبوط ٹیم بنائیں۔
اجلاس میں وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے ندیم بابر اور عمر ایوب پر کھل کر تنقید کی اور کہا کہ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کے ذمہ دار آپ لوگ ہیں۔ یہاں فیصلے کچھ ہوتے ہیں اور بجلی گیس میں ریلیف نہیں ملتا۔