کوئٹہ: وفاقی حکومت کی اجازت ملنے کے بعد ایران سے ٹماٹر کی درآمد شروع ہوگئی ہے اور ٹماٹر سے لدے 8 ٹرک تفتان پہنچ گئے ہیں۔ملک میں مہنگائی کی لہر اور ٹماٹر کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے وفاقی حکومت نے ٹماٹر درآمد کرنے کی اجازت دی ہے۔
تفتان کسٹم ہاؤس کے افسرعبدالہادی نے میڈیا کو بتایا کہ مشترکہ بازار میں آج 8 ٹرک کلیئرنگ کے لیے پہنچے ہیں جن کی کلیئرنگ کا کام بہت جلد کر لیا جائے گا۔
ترجمان وزارت قومی تحفظ خوراک کے مطابق ایران سے ٹماٹر درآمد کرنے کی اجازت ایک ماہ کے لیے دی گئی ہے۔
ترجمان کے مطابق ٹماٹر کی قیمتوں میں کمی لانےکے لیے درآمد کی اجازت دی گئی ہے اور نجی شعبے کو بھی ٹماٹر کی درآمد کے پرمٹ جاری کر رہے ہیں اور قیمتوں میں استحکام نہ آنے کی صورت میں درآمدی اجازت میں توسیع کی جا سکتی ہے۔
ملک بھر میں ٹماٹر کی قیمتیں ایک بار پھر آسمان پر پہنچ گئی ہیں اور کراچی میں ٹماٹر 160 روپے فی کلو تک فروخت ہو رہا ہے۔
خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت وفاقی کابینہ اجلاس میں وزرا نے مہنگائی میں اضافے کیخلاف ہنگامی اقدامات کا مطالبہ کیا۔
وزیراعظم نے وزرا کو مہنگائی میں کمی کیلئے ہنگامی اقدامات کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ حکومت جلد ایکشن پلان پر عملدرآمد شروع کرے گی۔ عام آدمی کو ریلیف دینے کیلئے تمام سرکاری مشینری متحرک کریں گے۔ کابینہ ارکان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومتوں اور ضلعی انتظامیہ کو اشیا کی دستیابی یقینی بنانا ہو گی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ اب ہماری پوری توجہ مہنگائی کنٹرول کرنے پر ہو گی۔ ساری صورتحال خود مانیٹر کر رہا ہوں اور دیکھتے ہیں اب مافیا کیا کرتا ہے۔
اجلاس کے دوران شیخ رشید نے کابینہ کو خدشے سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ نومبر، دسمبر میں آٹا مزید مہنگا ہو سکتا ہے۔ انہوں نے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بتایا جائے ادویات کیوں مہنگی ہوئیں اور ادویات مہنگی ہونے کی وجہ سے لوگوں کی باتیں سننا پڑتی ہیں۔ اس پر معاون خصوصی فیصل سلطان کا کہنا تھا کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی سے معاملات بہتر کرنے کا کہہ دیا ہے۔