لاہور: صوبائی وزیر تعلیم مراد راس نے اعلان کیا ہے کہ رواں سال طلبہ کو موسم سرما کی چھٹیاں نہیں دی جائیں گی کیونکہ کورونا وائرس کی وجہ سے کئی ماہ تعلیمی اداروں میں بندش رہی اور تعلیم کا بہت نقصان ہو چکا ہے۔
یہ بات انہوں نے گزشتہ دنوں ایک تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس بار صوبے کے سکولوں میں موسم سرما کی تعطیلات نہیں ہوں گی کیونکہ تعلیمی ادارے 6 ماہ کی بندش کے بعد 15 ستمبر سے مرحلہ وار کھولے گئے تھے۔
خیال رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کی وبا کے آتے ہی وفاقی حکومت نے ملک بھر کے تمام تعلیمی اداروں کو بند کرنے کا اعلان کیا تھا جو انتہائی سود مند ثابت ہوا۔ اس حکمت عملی سے پاکستان میں اس موذی مرض کو روکنے میں بہت مدد ملی۔ تمام تعلیمی اداروں نے حکومتی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے 23 مارچ سے ہی اپنی سرگرمیاں بند کرکے بچوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی تھی۔ حکومتی ہدایت کے مطابق یہ سکول تقریباً 6 ماہ تک بند رہے جنھیں گزشتہ ماہ ہی دوبارہ اوپن کیا گیا ہے۔ تاہم ابھی بھی حکومت کی جانب سے ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کی ہدایات کی جا رہی ہیں۔
ادھر صوبائی حکومت نے انصاف اکیڈمیز متعارف کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کا مقصد طلبہ کو بہترین تعلیم دینا ہے۔ ان اکیڈمیز میں اساتذہ نویں سے 12ویں جماعت تک کے طلبہ کو لیکچرز دیں گے۔ اس کی خاص بات یہ ہے کہ والدین اپنے بچوں کی کارکردگی دیکھ سکیں گے جبکہ طلبہ آن لائن ٹیسٹ بھی دیں گے۔ مراد راس کا کہنا تھا کہ اس وقت صوبے میں نجی اکیڈمیز بھاری فیسیں لے رہی ہیں۔ والدین نے شکایت کی ہے کہ وہ اتنی بھاری فیسیں ادا نہیں کر سکتے۔
صوبائی وزیر تعلیم مراد راس نے انصاف اکیڈمی قائم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے والدین پر فیسوں کا اضافی بوجھ ختم ہو گا۔ اس سہولت سے بچے گھر بیٹھے آن لائن لیکچر لے سکیں گے جبکہ صوبائی حکومت نے انگلش کے لیے ایک ہزار سے زائد ٹرینرز تیار کر لیے ہیں۔ اساتذہ بچوں کو ٹیوشن پڑھانے کے لیے شامل کو بلواتے تھے اور یہاں ایسی ایسی اکیڈمیز بھی ہیں جو ایک لیکچر کا 20 ہزار روپے تک لے رہی ہیں۔ صوبائی وزیر تعلیم نے کہا کہ ہم نے ایک ہزار انگلش ٹرینرز تیار کیے ہیں جو بچوں کو تربیت دینے کے ساتھ ساتھ اساتذہ کو بھی لیکچرز کے بارے میں آگاہی فراہم کریں گے۔